کوئٹہ: مسجد میں دھماکہ، ڈی ایس پی سمیت 14 افراد ہلاک

کوئٹہ میں ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

دھماکہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے قریبی علاقے غوث آباد کی ایک مسجد میں مغرب کی نماز کے بعد ہوا(اے ایف پی)

کوئٹہ میں ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

سنڈیمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زخمیوں کی تعداد 20 ہے۔

جبکہ سول سپتال کے ترجمان وسیم بیگ نے انڈپیڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ سیٹلائٹ ٹاؤن بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے آٹھ کی حالت تشویشناک ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دھماکہ کوئٹہ شہر سے پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے ازبک بازار کی مسجد میں نماز مغرب کے بعد ہوا۔

نامہ نگار ہزار خان بلوچ کے مطابق سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے اور انہیں ہسپتال منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں ہونے والے اس دھماکے کی مذمت کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوہ کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایف ایس اہلکار دھماکے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔

آرمی چیف کے بیان کے مطابق انتظامیہ اور پولیس کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے گی۔ ’جو لوگ مسجد کو نشانہ بناتے ہیں وہ مسلمان نہیں۔‘

تین روز قبل کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر بھی دھماکہ ہوا تھا جس میں دو ہوئے تھے۔

داعش نے کوئٹہ دھماکے کی دمہ داری قبول کرتے ہوئے اس میں 20 طالبان رہنما ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔

تاہم افغان طالبان ترجمان نے ایک ٹویٹ میں مدرسے میں کسی بھی طالبان لیڈر کی موجودگی کی خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ دھماکے کے وقت وہاں طالبان قیادت کی کسی قسم کی کوئی ملاقات نہیں ہو رہی تھی۔

#وضاحت
نن د پاکستان د کوټې ښار په اسحاق آباد سیمه کې په یوه مسجد کې د لمانځه په مهال چاودنه شوې.
په یاد ځای کې د اسلامي امارت اړوند هیڅ کوم مشر وجود نه درلود او نه هم دلته کومه غونډه وه.
په دې اړه خپاره شوي راپورونه له واقعیت څخه لرې دي.
قاري محمدیوسف احمدي

طالبان ترجمان کے مطابق ایسی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔

ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی

دھماکے میں ہلاک ہونے والے ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی اس وقت پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ میں تعینات تھے۔

ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی یکم اپریل 1963کو پیدا ہوئے اور یکم دسمبر 1988میں بطور اے ایس آئی پولیس کریئر کا  آغاز کیا۔

وہ پانچ اکتوبر 2012 کو ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔

ہلاک ہونے والے ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی کے بیٹے کو بھی گذشتہ ماہ کوئٹہ کے سریاب روڑ پر ٹارگٹ کلنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان