’آپ شاہین ایئرلائن نہیں چلا سکے، پی آئی اے کیسے چلائیں گے‘

سپریم کورٹ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئرمارشل ارشد محمود کی بحالی سے متعلق اپیل مسترد کر دی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ایئر مارشل ارشد محمود کو یونین کے ایک عہدے دار صفدر انجم کی درخواست پر پی آئی اے کے سی ای او کی حیثیت سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ (یوٹیوب سکرین گریب)

سپریم کورٹ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئرمارشل ارشد محمود کی بحالی سے متعلق اپیل مسترد کر دی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے قومی ایئر لائن چلانے کے اختیارات ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے حوالے کر دیے ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اس سے قبل ایئر مارشل ارشد محمود کو یونین کے ایک عہدے دار صفدر انجم کی درخواست پر پی آئی اے کے سی ای او کی حیثیت سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ سے ارشد محمود کیس کی فائل بھی طلب کر لی ہے۔

سپریم کورٹ نے قومی ایئر لائن کی جانب سے کرایوں میں اضافے سے متعلق شکوک کا اظہار کیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے پاکستان ایئر فورس کے چار ایئر وائس مارشلز، دو ایئر کموڈورز، تین ونگ کمانڈرز اور ایک فلائٹ لیفٹننٹ کی پی آئی اے میں تعیناتی پر بھی شکوک کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے سماعت کے دوران سوال اٹھایا کہ ’جب ارشد محمود خود ڈیپوٹیشن پر ہیں تو وہ ایئر فورس سے ایسی تعیناتیاں کیسے کر سکتے ہیں؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایئر لائن کے سربراہ کی تعیناتی کے لیے جو اشتہار دیا گیا تھا، عدالت اس کا بھی جائزہ لے گی۔

ان کا کہنا تھا: ’لگتا ہے کہ وہ اشتہار ارشد محمود کو ذہن میں رکھ کر دیا گیا تھا، کیونکہ ان کی تعلیم اور تجربہ وغیرہ اس عہدے کے لیے درکار معیار سے کم ہے۔‘

جسٹس سجاد علی شاہ نے ارشد محمود کے زمانے میں ایک ایئر کموڈور کی کمپنی کو 70 ملین روپے کا ٹھیکہ دینے سے متعلق اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے نے فضائی کرایوں میں سو فیصد کا اضافہ کیا ہے۔

جسٹس سجاد شاہ نے مزید کہا کہ ’آپ قومی ایئر لائن کو اپنے ذاتی کاروبار کی طرح چلا رہے ہیں۔ آپ شاہین ایئر لائن نہیں چلا سکے تو پی آئی اے کیسے چلا پائیں گے۔‘

سپریم کورٹ بینچ نے ارشد محمود کی تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ایک الگ مقدمے کا بھی ذکر کیا۔ 

ایئر مارشل ارشد محمود کو 17 اکتوبر 2018 کو قومی ایئر لائن میں ڈائریکٹر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا اور محض چند دن بعد ہی (26 اکتوبر 2018 کو) انہیں قائم مقام سی ای او کی حیثیت سے ترقی دے دی گئی تھی، جبکہ اپریل 2019 میں انہیں باقاعدہ قومی ایئر لائن کے سی ای او کی حیثیت سے کنفرم کر دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان