عدالت نے کہا کہ ’ایک ایسے مقدمے میں جس میں قتل کا کوئی عینی شاہد موجود نہیں البتہ مجرم کی رہائش گاہ سے مقتول کی لاش کی برآمدگی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج، فرانزک رپورٹس اور آلہ قتل کی برآمدگی مناسب ثبوت ہیں۔‘
سپریم کورٹ
آئینی بینچ نے پیر کواسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے اور تبادلہ ہو کر آنے والے ججز کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔