گلگت میں احتجاج: ’کرونا کے لیے سرحد بند رکھیں‘

پاکستان اور چین کے درمیان خنجراب ٹاپ پر واقع بارڈر دو فروری کو کھولا جارہا ہے۔ سرحد آٹھ فروری تک کھلی رہے گی اس دوران چین میں پھنسے 186 مال بردار کنٹینرز کو چین سے پاکستان منتقل کیا جائے گا۔

گلگت بلتستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے چار فوکل پوائنٹس قائم کر دیے گئے ہیں(عبدالرحمن بخاری)
 

پاکستان چین بارڈر دو فروری کو کھولنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف گلگت میں سول سوسائٹی کی جانب سے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بارڈر کھولے جانے کی مخالفت میں مختلف مطالبات درج تھے۔
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مظاہرے میں حصہ لیا۔

پاکستان اور چین کے درمیان خنجراب ٹاپ پر واقع بارڈر دو فروری کو کھولا جارہا ہے۔ سرحد آٹھ فروری تک کھلی رہے گی اس دوران چین میں پھنسے 186 مال بردار کنٹینرز کو چین سے پاکستان منتقل کیا جائے گا۔

مظاہرے میں شامل شہزاد الہامی کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چین نے اپنا شہر بند کردیا ہے اور ہماری حکومت اس تشویش ناک صورتحال میں سرحد کھولنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے۔
شہزاد نے کہا کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

سماجی شخصیت سخی آصف کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان کے پاس کرونا وائرس کی تشخیص کا کوئی نظام نہیں، ایسے میں سرحد کھولنا غیر دانش مندانہ فیصلہ ہو گا۔ چین جب تک وائرس پر قابو نہیں پاتا سرحد کو بند رکھا جائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اور چین کے درمیان ھونے والے سرحدی معاہدے کے تحت سطح سمندر سے 16ہزار فٹ بلندی پر واقع پاک چین سرحد موسم سرما میں چار ماہ کے لیے بند کردی جاتی ہے۔

گلگت بلتستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے چار فوکل پوائنٹس قائم کر دیے گئے ہیں۔
 ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت، چلاس، سکردو اور ہنزہ میں یہ فوکل پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
ہر فوکل پوائنٹ کا سربراہ ایک میڈیکل افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر شاہ زمان کو صوبائی سطح پر کرونا وائرس سرویلنس فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔
 تمام فوکل پرسنز کو کرونا وائرس سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات وزارت قومی صحت سے شیئر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کمشنر گلگت ڈویژن عثمان احمد کے مطابق چین سے آنے والے مسافروں کو ہیلتھ سرٹیفکیٹ لے کر آنا ہو گا۔ اس کے بغیر سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
سوست میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ڈیسک قائم کیا جائے گا جہاں مسافروں کا طبعی معائنہ کیا جائے گا۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان