بریگزٹ کے معاملات میں اہم تبدیلیاں متوقع، رائے شماری آج ہو گی

متنازعہ آئرش بیک سٹاپ پر یورپی یونین کی قانونی ضمانت کے بعد آج برطانیہ کی پارلیمان اس معاہدے پر رائے شماری کرے گی۔

برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے۔ تصویر: روئٹرز/کرسٹوفر فرلانگ

برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے نے دعوی کیا ہے کہ بریگزٹ معاہدہ پر یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں اہم تبدیلیوں پر اتفاق ہوا ہے جس سے آئرلینڈ بارڈر کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔

برطانیہ کی پارلیمان آج بریگزٹ معاہدہ پر ایک بار پھر رائے شماری کرے گی۔

اکثر برطانوی اراکین پارلیمان کا خیال تھا کہ معاہدہ کی موجودہ شکل سے برطانیہ ہمیشہ کے لیے آئرلینڈ کے ساتھ سرحد کے مسئلے پر جکڑا رہے گا مگر گذشتہ رات فرانس کے شہر سٹراسبرگ میں ٹیریزا مے کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ نئے معاہدے سے برطانیہ ریپبلک آف آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے بیچ سرحد کے مسئلے (آئرش بیک سٹاپ) پر ہمیشہ کے لیے جکڑا نہیں رہے گا۔ ابھی دیکھنا باقی ہے کہ کیا نئی تبدیلی معاہدہ کو پارلیمان سے پاس میں کامیاب کرنے کے لیے کافی ہو گی یا نہیں۔

ٹیریزا مے کے نائب ڈیوڈ لڈنگٹن نے متنبہ کیا ہے کہ اگر یہ ڈیل  اس بار بھی مسترد کی گئی تو 'ملک سیاسی بحران کا شکار ہو جائے گا۔'

یورپی لیڈران نے بھی متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ کو 'تیسرا موقعہ' نہیں ملے گا مگر کنزرویٹو جماعت میں بریگزٹ کے حامی ابھی بھی کہتے ہیں کہ معاہدہ کے کچھ نکات ابھی ابھی 'پریشان کن' ہیں۔

لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن نے کہا ہے کہ 'اراکین اسمبلی کو اس معاہدہ کو کل مسترد کرنا چاہیے۔'

ٹیریزا مے نے گذشتہ رات کہا کہ 'اراکین پارلیمان کا ماننا تھا کہ آئرش بیک سٹاپ میں قانونی تبدیلیوں کی ضرورت ہے اور آج ہم نے وہ تبدیلیاں کروا لی ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم مل کر اس پہلے سے بہتر معاہدہ کی حمایت کریں اور برطانیہ کے عوام کی خواہشات کے مطابق چلیں۔'

آئرش بیک سٹاپ کیا ہے؟

آئرش بیک سٹاپ ایک ایسا انتظام ہے جس کے ذریعے اگر یورپی یونین اور برطانیہ 2020 کے آخر تک مستقبل کے لیے تجارتی معاہدے کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو پھر بھی برطانیہ کے ساتھ ریپبلک آف آئرلینڈ کی سرحد کھلی رہے گی جس کی وجہ سے برطانیہ غیر مخصوص مدت کے لیے یورپی یونین کی کسٹمز یونین کا حصہ رہ سکتا ہے۔

بریگزٹ کے حامی افراد کا ماننا ہے کہ اگر برطانیہ غیر مخصوص مدت کے لیے کسٹمز یونین کا حصہ رہا تو بریگزٹ کا مقصد (آزاد تجارتی پالیسی) زائل ہو جائے گا۔  

یورپ کمیشن کے سربراہ جاں کلوڈ جنکر کے مطابق نئی تبدیلیوں سے آئرش بیک سٹاپ کی عارضی مدت پر 'معنی خیز وضاحتیں اور قانونی ضمانتیں' واضح ہو گئی ہیں۔

معاہدہ میں نئی تبدیلی کیا ہے؟

برطانوی وزیراعظم کے نائب لیڈینگٹن نے نئی تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے برطانیہ نے دو دستاویزات (علیحدگی معاہدے پر دونوں فریقین کے لیے قانون طور پر پابند دستاویز اور مستقبل کے تعلقات کے لیے سیاسی اعلامیہ پر مشترکہ بیان) حاصل کی تھی مگر اب تیسری نئی دستاویز حاصل ہو گئی ہے جس سے قانونی ضمانت مل گئی ہے کہ یورپی یونین برطانیہ کو بیک سٹاپ میں غیر مخصوص مدت کے لیے جکڑے نہیں رکھے گا۔

لیڈینگٹن جو کہ کابینہ میں وزیر بھی ہیں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی طرف سے ضمانت پر اگر عمل نہ کیا گیا تو اس معاملے کو آزاد ثالثی کےذریعے باضابطہ مسئلے کو اٹھایا جا سکے گا جس سے بیک سٹاپ معطل ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 تک برطانیہ کے پاس وقت ہوگا کہ بیک سٹاپ کا متبادل انتظام لایا جا سکے۔

رائے شماری آج ہوگی

معاہدہ کو کامیابی سے پارلیمان سے پاس کروانے کے لیے ٹیریزا مے کو شمالی آئرلینڈ اور یورپی ریسرچ گروپ کے اراکین کو منانا ضروری ہو گا کیونکہ دونوں گروہوں نے ماضی بیک سٹاپ کے خاتمے یا اس کے متبادل کا مطالبہ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا