سکیورٹی فورسز اب دفاع کی بجائے حملہ کریں: اشرف غنی کا حکم

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دارالحکومت کابل میں چار بم دھماکوں کے بعد  ملک کی سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی بجائے حملہ کریں۔

افغان صدر کی جانب سے یہ بیان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے سلسلہ وار حملوں کے بعد سامنے آیا ہے (اے ایف پی)

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دارالحکومت کابل میں چار بم دھماکوں کے بعد  ملک کی سکیورٹی فورسز سے کہا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی بجائے حملہ کریں۔

اشرف غنی نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کا انکار کرتے ہوئے اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

افغان صدر کا کہنا تھا کہ ’طالبان لڑنے اور مارنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔‘

سرکاری ٹی وی چینل آر ٹی اے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ہونے والی ٹویٹ کے مطابق اشرف غنی نے کہا کہ ’میں ملک کی سکیورٹی فوسرز کو حکم دیتا ہوں کہ وہ دشمن کے خلاف اپنا دفاع کرنے کی بجائے حملہ کریں۔‘

افغان صدر کی جانب سے یہ بیان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے سلسلہ وار حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

منگل کو کابل میں ایک مسلح حملہ آور کی جانب سے زچہ بچہ کے ہسپتال پر حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں نرسز اور نومولود بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب صوبہ ننگرہار میں ایک جنازہ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں درجنوں افراد بھی مارے گئے۔

اس حوالے سے افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ ’آج ہم نے طالبان اور داعش کی جانب سے کابل کے ہسپتال اور ننگرہار میں جنازے کے ساتھ ساتھ ملک میں دیگر حملے کیے گئے ہیں۔‘

اس سے قبل پیر کو بھی کابل میں ہی 90 منٹ سے بھی کم وقت میں چار دھماکے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے امریکہ کے ساتھ فروری میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد سے افغان شہروں میں کسی قسم کا بڑا حملہ نہیں کیا گیا ہے.

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا