قاسم سلیمانی کی بیٹی اور حزب اللہ کے اہم عہدیدار کے بیٹے کی 'شادی'

زینب سلیمانی قاسم سلیمانی کے بچوں میں میڈیا کی سب سے نمایاں شخصیت رہیں اور سلیمانی خاندان کی جانب سے انہوں نے حسن نصراللہ سے ملاقات بھی کی تھی۔

(زینب سلیمانی - سکرین گریب)

امریکی افواج کے حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی لبنان میں حزب اللہ ایگزیکٹو کونسل چیئرمین کے بیٹے سے شادی کر چکی ہیں۔

یہ خبر سب سے پہلے لبنان میں حزب اللہ کے مشہور فوجی کمانڈر عماد مغنیہ کی بہن، زینب مغنیہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شائع ہوئی۔

2008 میں شام کے سکیورٹی عہدیداروں، کمانڈر قاسم سلیمانی اور جنرل محمد سلیمان سے ملاقات کے چند لمحوں بعد عماد مغنیہ کو دمشق میں قتل کر دیا گیا تھا۔

اب تک شائع ہونے والی غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق زینب سلیمانی کو سید حسن نصراللہ کے بعد لبنانی حزب اللہ کے سب سے بااثر عہدیدار ہاشم صفی الدین کی بہو کہا جا رہا ہے۔ ان کی شادی ہاشم صفی الدین کے بیٹے رضا صفی الدین سے ہوئی ہے۔

زینب سلیمانی قدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی ہیں، جنہیں بغداد ایئرپورٹ کے قریب 4 جنوری 2020 کی صبح ہلاک کیا گیا تھا۔

وہ اپنے والد کے قتل کے بعد قاسم سلیمانی کے بچوں میں میڈیا کی سب سے نمایاں شخصیت رہیں اور سلیمانی خاندان کی جانب سے انہوں نے حسن نصراللہ سے ملاقات بھی کی تھی۔

انقلابی محافظوں کے آفوگ نیٹ ورک پر قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد جاری ہونے والے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ زینب سلیمانی عراق ، لبنان اور شام میں آپریشنل علاقوں میں قدس فورس کے کمانڈر کے متعدد خفیہ دوروں میں ملوث رہی ہیں۔

خطے کے تین ممالک میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کے ساتھ اس کی قربت اور ان گروہوں کے مابین داخلی تعلقات سے واقفیت کی یہ ایک اور علامت ہے۔

وہ لبنانی لہجے میں عربی بولتی ہیں اور تعلیم میں ہیومینٹیز کی ڈگری ان کے پاس ہے۔ انگریزی میں ان کی روانی عمدہ ہے۔

ایک انٹرویو میں  ان کے والد قاسم سلیمانی نے انہیں 'گوریلا' کا خطاب دیا تھا کیوں کہ وہ اپنے والد کے ساتھ تمام فوجی اور سیاسی دوروں پر جانے کی خواہشمند ہوا کرتی تھیں۔

دوسری جانب دولہا کے والد سید ہاشم صافی الدین ​​لبنانی حزب اللہ ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل تنظیم میں سیکرٹری جنرل کے عہدے کے بعد سب سے اہم ہے جو سابق سکریٹری جنرل کی موت یا برطرفی کے بعد نیا سیکرٹری جنرل مقرر کرسکتی ہے۔

قم کے مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے والے شیعہ عالم دین ہاشم صفی الدین کا سید حسن نصراللہ سے خاندانی تعلق بھی ہے، وہ ان کے کزن ہیں۔

اگر سید حسن نصراللہ کے ساتھ مستقبل میں کوئی ناگہانی صورت حال پیش آتی ہے تو امکان ہے کہ ہاشم صفی الدین اس عہدے پر فائز ہوں۔

وہ 2017 سے امریکہ کو مطلوب شدت پسندوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

عبداللہ صفی الدین، ​​ہاشم صفی الدین کے بھائی ہیں۔ وہ لبنان میں حزب اللہ کے نمائندے کی حیثیت سے بھی کئی برس قیام پذیر رہے ہیں۔

وہ امریکہ، یورپ اور مشرق وسطی میں ایک کوکین اسمگلنگ کیس میں بھی نامزد ہیں۔

کیسینڈرا کیس جو2008 سے ریاست ہائے متحدہ میں زیر سماعت ہے۔

زینب سلیمانی کی رضا صفی الدین سے شادی صرف ایرانی اور لبنانی خاندانوں کے مابین ایک سادہ خاندانی رشتہ نہیں کہلایا جا سکتا، اس میں بہت سے سیاسی عوامل بھی شامل سمجھے جا سکتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا