بھارت میں ٹک ٹاک پر پابندی: 'زندگی برباد ہو گیا'

بھارت نے 'قومی سلامتی کو لاحق خطرے' کے پیش نظر ٹک ٹاک سمیت 59 چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کر دی۔

ٹک ٹاک پر پابندی کے بعد سوشل میڈیا پر عام ہونے والی میم (سوشل میڈیا)

بھارت نے چین کے ساتھ حالیہ سرحدی جھڑپوں اور مسلسل کشیدگی کے بعد چینی کمپنیوں کی تیار کردہ 59 موبائل ایپس پر اچانک پابندی عائد کر دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارتی حکومت نے پیر کی شام ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ یہ ایپس ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھیں جن کی وجہ سے ' بھارت کی قومی سلامتی اور دفاع' کو خطرہ تھا۔

جن ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سرفہرست ٹک ٹاک ہے، جو بھارتی عوام میں انتہائی مقبول ہے۔

چینی ایپس پر پابندی کے بعد بھارت میں #TikTok ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے اور صارفین میمز شیئر کر رہے ہیں، جن میں عمومی طور پر خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ٹوئٹر صارف شیوم یادیو نے پابندی پر اپنے جذبات کا اظہار اس میم کے ذریعے کیا۔

جبکہ ستیم نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ ٹویٹ کی گئی۔

ایک ٹویٹ میں 'ٹک ٹاک کی جانب سے' شکایت کچھ یوں درج کرائی گئی ہے۔

تاہم کہیں کہیں ٹک ٹاک پلیٹ فارم استعمال کرنے والوں کے 'جذبات' بھی بتائے جا رہے ہیں۔ ایک ایسی ہی میم میں کہا جا رہا ہے۔

بعض سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی ماننا ہے کہ ٹک ٹاک کے علاوہ پب جی گیم پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیے تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی مِیم