سولہ سال سے کم عمر بچوں پر ٹک ٹاک کی نئی پابندی

اب بچے 30 اپریل کے بعد سے دیگر صارفین سے رابطے کے لیے ایپ کے براہ راست پیغامات کا فیچر استعال نہیں کر سکیں گے۔

2016 میں لانچ ہونے کے بعد سے ٹِک ٹاک کو ڈیڑھ ارب سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے (اے ایف پی)

ٹک ٹاک کے 16 سال سے کم عمر صارفین جلد ہی اس مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ پر براہ راست نہ کوئی پیغام بھیج سکیں گے اور نہ ہی پیغام وصول کر سکیں گے۔

چین کی اس ایپ نے نئے آن لائن حفاظتی اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن کے تحت اب بچے 30 اپریل کے بعد سے دیگر صارفین سے رابطے کے لیے ایپ کے براہ راست پیغامات کا فیچر استعال نہیں کر سکیں گے۔

ٹک ٹاک کے سیفٹی ہیڈ کورمک کینن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا اس پابندی کا مقصد موجودہ حفاظتی اقدامات کو مزید ایک قدم آگے بڑھانا ہے، جو صارفین کو ایسے افراد کی طرف سے غیر ضروری پیغامات وصول کرنے سے روکتے ہیں، جو ایپ میں ان کے دوست نہیں۔

' ٹک ٹاک پر حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے کے عزم کے تحت ہم نئی پابندیاں متعارف کرا رہے ہیں، جو یہ فیصلہ کریں گی کہ کون ہماری براہ راست پیغام رسانی کے فیچر کو استعمال کرسکتا ہے۔

'ڈائریکٹ میسجنگ ایک حیرت انگیز ٹول ہے جو لوگوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ نئے دوست اور رابطے قائم کریں چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہی کیوں نہ ہوں، لیکن اس کے اچھے مقصد کے باوجود ہم اس کے غلط استعمال کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

این ایس پی سی سی میں آن لائن چائلڈ سیفٹی کے سربراہ اینڈی بروز نے فرم کے اس 'فعال' قدم کی تعریف کی اور دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں سے بھی ایسے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا: 'یہ ٹک ٹاک کا ایک جرات مندانہ قدم ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ماہرین بڑے پیمانے پر بچوں کو پھنسانے اور ان کی بڑی تعداد سے رابطہ کرنے کے لیے ڈائریکٹ میسجنگ فیچر کا استعمال کرتے ہیں۔

'مجرمان موجودہ ماحول سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وہ زیادہ آن لائن وقت گزارنے والے بچوں کو نشانہ بناتے ہیں لیکن اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سائٹس کو محفوظ بنانے اور گرومرز کو غیر محفوظ ڈیزائن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے استحصال سے روکنے کے لیے فعال اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔'

ایپ اینالیٹکس فرم 'سینسر ٹاور' کے اعداد و شمار کے مطابق 2016 میں لانچ ہونے کے بعد سے ٹِک ٹاک کو ڈیڑھ ارب سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

گذشتہ برس یہ دنیا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس میں سے ایک تھی، جو نوجوانوں میں خاصی مقبول ثابت ہوئی۔

ایپ کی بڑے پیمانے پر مقبولیت سے اس کی جانچ پڑتال کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت بڑھی ہے تا کہ نوجوانوں کی رازداری کی خلاف ورزیوں اور ان کو آن لائن بدسلوکیوں سے بچایا جا سکے۔

فروری میں ٹک ٹاک نے متعدد حفاظتی اقدامات اٹھانے کے اعلان کیے جن سے والدین کو اس پلیٹ فارم پر اپنے بچوں پر نظر رکھنے کی اجازت ملتی ہے۔

فیملی سیفٹی موڈ بچوں کے اکاؤنٹس کو ان کے والدین سے منسلک کرتا ہے، یعنی سکرین ٹائم پر کنٹرول اور ان کی فیڈ پر آنے والے مواد کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل