ساؤتھیمپٹن ٹیسٹ کو اظہر علی یا بارش ہی بچا سکتے ہیں

پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ  کے چوتھے دن شکست سے بچنے کے لیے  انگلش بولرزکو اچھے سے کھیلنا ہو گا کیونکہ اینڈرسن کل کی طرح آج بھی خطرناک ارادوں سے میدا ن میں اتریں گے۔

(اے ایف پی)

ساؤتھیمپٹن میں جاری تیسرے ٹیسٹ میں تیسرے دن کپتان اظہر علی کی شاندار سنچری نے پاکستان ٹیم کو حوصلہ تو دیا لیکن فالوآن کو نہ روک سکی۔

اظہر، جن پر گذشتہ کئی ہفتوں سے تنقید جاری تھی  اور نقاد ان کی صرف کپتانی ہی نہیں بلکہ بیٹنگ کو بھی ہدف بنائے ہوئے تھے، اب ممکن ہے وہ ان کی بیٹنگ پر گولہ باری کم کردیں۔

مشکل صورتحال میں جب ایک طرف مسلسل وکٹیں گر رہی ہوں اور ایک بڑی پارٹنر شپ نہ ہو رہی ہو تو بڑے سے بڑے بلے باز کا حوصلہ بھی پست ہوجاتا ہے لیکن اظہر نے اس موقعے پر ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر ناقدین کو خاموش کردیا۔

ابتدا میں ہی تین وکٹوں کے نقصان کے بعد، جس میں بابر اعظم جیسے بہترین بلے باز کی وکٹ تھی، کپتان نے تیسرے دن اس امید کے ساتھ بیٹنگ شروع کی کہ مڈل آرڈر سینیئر بلے بازاسد شفیق ان کا ساتھ دیں گے لیکن اسد کی خراب فارم کا سلسلہ جاری ہے اور وہ صرف پانچ رنز بنا کر لوٹ گئے۔ فواد عالم نے قدرے بہتر بیٹنگ کی لیکن وہ بھی 21 رنز سے آگے نہ بڑھ سکے۔

اس موقعے پر وکٹ کیپر بیٹسمین رضوان ایک بار پھر مرد بحران ثابت ہوئے اور کپتان کے ساتھ 138 رنز کی شراکت کرکے ان تمام پیش گوئیوں کو غلط ثابت کردیا کہ پاکستان ٹیم تیسرے دن ہی شکست کا داغ سجالے گی۔

اظہر کی یہ سنچری ان کی چند بہترین اننگز میں سے ایک تھی۔ وہ کل شروع میں کچھ نروس تھے جلد ہی پر اعتماد ہوگئےاور ایک اینڈ سے مسلسل سکور کرتے رہے۔ جب 273 رنز پر آخری کھلاڑی نسیم شاہ آؤٹ ہوئے تو وہ141 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔

 ان کی اس 17ویں سنچری کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں چھ ہزار رنز بھی مکمل ہوگئے۔

پویلین میں ناٹ آؤٹ جاتے ہوئے انہیں سنچری کی خوشی سے زیادہ فالوان کا غم ہوگا۔

چوتھے دن صبح جب پاکستان دوسری اننگز شروع کرے گا تو شاید اظہر جلد ہی دوبارہ کریز پر نظر آئیں کیونکہ پاکستان کے اوپنرزتو صرف وکٹ کا 'معائنہ' کرنے آتے ہیں۔

رضوان کا اعتماد

رضوان اس سیریز میں سب سے زیادہ مستقل مزاجی سے رنز کرنے والے بیٹسمین ہیں۔ کل کے کھیل کے بعد پریس ٹاک میں انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات شستہ اندازمیں دیے اور اس تاثر کی نفی کی کہ ٹیم موجودہ کارکردگی سے لاپرواہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انھوں نے کہا کہ ہم بھی اسی طرح افسردہ ہیں لیکن ظاہرنہیں کرتے۔ انھوں نے کوچنگ سٹاف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سب ہی بہت زیادہ محنت کررہے ہیں اور مسلسل مصروف رہتے ہیں۔

وہ پرامید ہیں اسد بھی اسی طرح فارم میں واپس آئیں گے جیسے اظہر آئے۔ انھوں نےانکشاف کیا کہ جب  تیسرے دن وکٹ جلدی گر گئے تو انہوں نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ رضوان نے موجودہ ٹیسٹ میں رواں سیریز کی دوسری نصف سنچری سکور کی ہے۔

پاکستان ٹیم جو ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل فتح کے خواب دیکھ رہی تھی، اب چوتھے دن ٹیسٹ کو بچانے کی کوشش کرے گی اور اس کے لیے بلے بازوں کو سوئنگ بولنگ کھیلنے کی زبردست پلاننگ کرنی ہوگی کیونکہ پہلی اننگز میں انگلش بولر جیمز اینڈرسن نے اپنی خطرناک آؤٹ سوئنگ بولنگ سے پانچ وکٹ لیے ہیں اور دوسری اننگز میں بھی ان کے ارادے خطرناک ہیں۔ اب پاکستان کی ساری امیدیں اظہر سے وابستہ ہیں یا بارش سے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ