13 اکتوبر کو لبنان کی قومی فضائی کمپنی ’مڈل ایسٹ ایئرلائنز‘ (ایم ای اے) کی ایک پرواز کو محض خواتین پر مشتمل عملے نے اڑا کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔
اس پرواز کی قیادت لبنان کی پہلی اور واحد خاتون کپتان رولا ہوتیت کر رہی تھیں، جنہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ جہاز میں سوار ہونے کے بعد ہی انہیں معلوم ہوا کہ طیارے کا تمام عملہ خواتین پر مشتمل ہے۔
ہوتیت نے کہا: ’ہم سب حیران تھے، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ یہ ایک اہم واقعہ تھا۔ کمپیوٹر کام کے شیڈول کی وضاحت کرتا ہے، نہ تو کمپنی کی انتظامیہ اور نہ ہی ایئرپورٹ پر کوئی جانتا تھا کہ تمام عملہ خواتین پر مشتمل ہوگا۔ ہم بہت پرجوش تھے۔ ہم نے بہت ساری تصاویر کھینچیں کیونکہ ایسا اتفاق صرف ایک بار ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’یہ مسافروں سے بھرا قاہرہ جانے والا طیارہ تھا اور بیروت واپسی پر اس میں 100 کے قریب مسافر سوار تھے۔ تاہم مسافروں میں سے کسی کو یہ معلوم نہیں تھا کہ پورا عملہ صرف خواتین پر مشتمل ہے اور ہم نے انہیں اس بات سے آگاہ بھی نہیں کیا کہ کہیں کچھ لوگوں کو تحفظات نہ ہوں۔‘
’ہم نے اپنا کام بالکل صحیح طریقے سے کیا اور بعد میں ہمیں معلوم ہوا کہ لوگوں نے اس چیز کو قبول کرلیا اور یہ کہ ہر کوئی تبدیلی قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
ہوتیت 25 سال سے بحیثیت پائلٹ فرائض انجام دے رہی ہیں اور ان کی ایم ای اے میں شمولیت کے بعد ایئر لائن نے مزید خواتین پائلٹوں کو بھرتی کیا ہے جن میں فرسٹ آفیسرز (کو پائلٹ) شامل ہیں۔
کیپٹن ہوتیت اور ایم ای اے کی خواتین پائلٹس پورے خطے کی تمام خواتین کے لیے قابل تقلید کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ ان خواتین کو اپنے خواب پورا کرنے اور سٹیٹس کو کو چیلنچ کرنے کا بھی باعث بن رہی ہیں۔
مثال کے طور پر ہوتیت کو کئی بار صنفی امتیاز پر مبنی تبصرے سننا پڑے جیسا کہ ’خواتین کار نہیں چلا سکتی وہ طیارہ کیسے اڑا سکیں گی؟‘ واضح طور پر دھمکیوں کے باوجود ان کا عزم متزلزل نہیں ہوا۔
لبنانی خواتین نے کئی بار خود کو دنیا سے منوایا ہے جس کا ثبوت عالمی میگزین فوربز کی جانب سے ان کی نمایاں کامیابیوں کو سراہا جانا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کچھ عرصہ قبل ہی کیپٹن ہوتیت کی اس ویڈیو سے ہوا بازی کی دنیا دنگ رہ گئی تھی جب انہوں نے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر تیز ہواؤں کے باوجود کامیاب لینڈنگ کی تھی۔
شاید کسی دن خواتین کی قیادت میں چلنے والی پروازیں معمول کی بات سمجھی جائیں گی لیکن اس وقت دنیا کے جس حصے میں صرف خواتین پر مبنی عملے کی اس پرواز کا آغاز ہوا ہے، وہاں اس کا جشن منانا ضروری ہے۔
ایئر لائن میں خواتین کی شمولیت نہ صرف ان کے اور معاشرے کے لیے بلکہ ملک کی معیشت کے لیے بھی بہت ضروری ہے کیونکہ وہ ملازمت کے شعبے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
بدقسمتی سے لبنان میں حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین میں بے روزگاری کی شرح میں پچھلے سال کے مقابلے میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔