جرمنی اور جاپان کی مشترکہ سرحد: ’ہم کتنا ٹرول کریں اب بھائی‘

ایسا محسوس ہوا جیسے ٹوئٹر پر سب تیار بیٹھے تھے کہ اُدھر عمران خان کچھ کہیں اور اِدھر میمز تیار

عمران خان نے دورہ ایران کے دوران  ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ  جاپان اور جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنے سرحدی علاقے میں مشترکہ صنعتیں قائم کیں۔فائل تصویر: اے ایف پی

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان جب سے اپنے پہلے دورہ ایران پر گئے، مسلسل ان کی تصاویر تو شیئر ہو ہی رہی تھیں مگر ان کے جرمنی اور جاپان کے بارے میں بیان پر تنقید اور میمز کا نہ رکنے والا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔

عمران خان نے ایرانی صدر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’جاپان اور جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنے سرحدی علاقے میں مشترکہ صنعتیں قائم کیں۔‘

بس پھر کیا تھا ایسا محسوس ہوا جیسے ٹوئٹر پر سب تیار بیٹھے تھے کہ اُدھر عمران خان کچھ کہیں اور اِدھر میمز تیار۔

وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے ایک مختصر سا ویڈیو کلپ جو کہ ہر کوئی شیئر کر رہا ہے کہ اوپر لکھا: ’جرمنی اور جاپان کی سرحد مشترک ہے؟ مطالعہ پاکستان وزیراعظم۔‘

کالم نگار اور خاتون ایکٹوسٹ شمع جونیجو نے اس بارے میں کچھ یوں لکھا: ’جرمنی اور جاپان کی سرحد مشترک ہے۔ یہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا۔ براہ مہربانی انہیں کوئی تقریر لکھنے والا ڈھونڈ دیں یا انہیں جغرافیہ پڑھائیں۔ ہم کتنا ٹرول کریں اب بھائی۔‘

دیگر صارفین نے عمران خان کے اس بیان پر کس طرح کا ردعمل دیا آپ خود ہی دیکھ لیجیے:

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی مِیم