لاہور کے سی سی پی او ایک مرتبہ پھر تبدیل

لاہور کے سی سی پی او عمر شیخ کو تبدیل کر کے ان کی جگہ غلام محمود ڈوگر کو تعینات کر دیا گیا۔

عمر شیخ کو چار مہینے قبل ذوالفقار حمید کی جگہ لاہور میں بطور سی سی پی او تعینات کیا گیا تھا (پنجاب پولیس)

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے سی سی پی او عمر شیخ کو تبدیل کر کے ان کی جگہ غلام محمود ڈوگر کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

عمر شیخ کو چار مہینے قبل ذوالفقار حمید کی جگہ لاہور میں بطور سی سی پی او تعینات کیا گیا تھا۔ لاہور پولیس کے ترجمان رانا عارف نے جمعے کو نئی تعیناتی کی تصدیق کی ہے۔ عمر شیخ کی تعیناتی کے بعد وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان پر بحث ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پولیس ان کے بہنوئی کے پلاٹ پر قبضہ نہیں چھڑا سکی۔

یاد رہے اس پلاٹ پر قبضہ واگزار کرانے سے متعلق چند دن پہلے لاہور ہائی کورٹ نے کمشنر کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی تحلیل کر کے سول عدالت کو فیصلے کی ہدایت کی تھی۔ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں اڑھائی سال کے دوران لاہور کے تین سی سی پی او تبدیل کیے جا چکے ہیں جبکہ صوبے میں اس عرصے کے دوران چھ آئی جیز بھی بدلے گئے۔

پی ٹی آئی نے صوبے کا اقتدار سنبھالا تو بی اے ناصر کو ہٹا کر ذوالفقار حمید پھر انہیں ہٹانے کے بعد عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور تعینات کیا گیا۔ عمر شیخ کی بطور سی سی پی او تعیناتی لاہور موٹر وے پر ریپ کے واقعے کے بعد ہوئی تھی۔ ان کو اس غرض سے لاہور کا پولیس چیف لگایا گیا تھا کہ وہ جرائم پر قابو پائیں گے۔ تاہم تعیناتی کے بعد ان کے کئی متنازع بیانات سامنے آنے لگے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا پہلا متنازع بیان موٹر وے ریپ کیس کے بعد خواتین کے گھروں سے اپنے محرم کے بغیر نکلنے سے متعلق تھا۔ بعد میں انہوں نے اس بیان پر معافی بھی مانگی۔ ان بیانات کے بعد عمر شیخ نے میڈیا کے ساتھ روابط ختم کر دیے تھے۔ تین مہینے بعد ان کی کارکردگی سے متعلق سنجیدہ سوالات اٹھنا شروع ہو گئے تھے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے عمر شیخ کو ہٹانے پر ردعمل جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان