ایران کا یورینیم کی افزودگی 20 فیصد تک بڑھانے کے منصوبے کا اعلان

ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے تسلیم کیا ہے کہ ایران نے جمعے کی رات کو خبر منظر عام پر آنے کے بعد اس کے انسپکٹرز کو یورنیم افزودہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

عالمی ادارے کے انسپکٹر ہر وقت ایران میں موجود ہیں جنہیں فردو کے ایٹمی پلانٹ تک باضابطہ رسائی حاصل ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے)​ ​​​​​​کا کہنا ہے کہ ایران نے صوبہ قم میں واقع فردو کی ایٹمی تنصیبات میں یورنیم کو 20 فیصد افزودہ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

معیار کے اعتبار سے ایٹمی ہتھیاروں میں قابل استعمال یورنیم کی تیاری سے ایک قدم دور ہونے کے پروگرام کا مقصد مسائل کے شکار ایٹمی معاہدے کے معاملے پر مغربی ملکوں پر دباؤ بڑھانا ہے۔

ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے نے تسلیم کیا ہے کہ ایران نے جمعے کی رات کو خبر منظر عام پر آنے کے بعد اس کے انسپکٹرز کو یورنیم افزودہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

ایران کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت کے آخری دنوں میں امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ ٹرمپ  نے2018 میں بڑے مغربی ملکوں اور ایران کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کو علیحدہ کر دیا تھا۔

ایرانی پارلیمان نے یورینیم کی افزودگی کے فیصلے کے لیے لیے بل منظور کیا تھا جس کی ایٹمی توانائی کی نگرانی کرنے والے آئینی ادارے نے منظوری دی۔

اس اقدام کا مقصد پابندیوں میں نرمی کی خاطر یورپ پر دباؤ ڈالنا ہے۔ اس اقدام کا مقصد امریکہ کے نئے صدر جو بائیڈن پر بھی دباؤ ڈالنا ہے جو کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایران نے ادارے کو بتایا ہے کہ ملکی پارلیمنٹ کی جانب سے حال ہی میں منظور کیے گئے قانون کے مطابق ایران کا ایٹمی توانائی کا ادارہ یورینیم کی افزودگی کے لیے بنائے گئے فردو کے پلانٹ میں اسے 20 فیصد تک افزودہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘

عالمی ادارے نے مزید کہا ہے کہ ایران نے یہ نہیں بتایا کہ وہ یورینیم کی افزودگی کب شروع کرے گا۔ تاہم عالمی ادارے کے انسپکٹر ہر وقت ایران میں موجود ہیں جنہیں فردو کے ایٹمی پلانٹ تک باضابطہ رسائی حاصل ہے۔

ویانا میں قائم عالمی ادارے میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے جمعے کو ٹویٹ میں بتایا تھا کہ ایران نے یورینیم کو 20 فیصد تک افزودہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس حوالے سے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے خبر بریک کی تھی۔

بعد میں ایرانی خبر رساں ادارے نے الیانوف کا تبصرہ رپورٹ کیا اور فیصلے کو پارلیمنٹ کے بل کے ساتھ منسلک کیا جس کا مقصد فردو کی زیر زمین ایٹمی تنصیبات میں یورینیم کو زیادہ حد تک افزودہ کرنے کا کام دوبارہ شروع کرنا ہے۔ ادارے نے افزودگی کی حد میں اضافے کے عمل کا کوئی وقت نہیں بتایا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس اس وقت کم معیار کی افزودہ یورینیم موجود ہے اور اگر وہ ایٹمی ہتھیار تیار کرنا چاہے تو اس سے کم ازکم دو ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا