کرونا سے ہلاک سری لنکن مسلمانوں کو لاشیں دفنانے کی اجازت کا خیرمقدم

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سری لنکن وزیر اعظم کی اس یقین دہانی کا شکریہ ادا کیا کہ سری لنکا میں کرونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کو لاشیں دفنانے کی اجازت دی جائے گی۔

(اے ایف پی)

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سری لنکن وزیر اعظم کی اس یقین دہانی کا خیرمقدم کیا کہ سری لنکا میں کرونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کو لاشیں دفنانے کی اجازت دی جائے گی۔

اپنی ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا؛

ہم آج سری لنکن پارلیمنٹ میں وزیر اعظم مہیندا راجا پاکسا کی اس یقین دہانی کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کے مطابق  کرونا سے مرنے والے مسلمانوں کو میتیں دفنانےکی اجازت دی جائے گی۔

قبل ازیں کرونا سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق سری لنکا میں مسلمانوں کو ان کی میتیں دفن کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

گزشتہ سال بھی ایک بڑی تعداد میں مسلمانوں کی میتوں کو سرکاری سطح پر جلائے جانے پر مقامی مسلمانوں کا احتجاج سامنے آیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سری لنکن مسلمانوں کا موقف تھا کہ حکام کرونا وائرس کی وبا میں انہیں اپنے مردوں کو دفنانے کی بجائے غیر اسلامی طریقے سے جلانے پر مجبور کر کے ان سے امتیازی سلوک کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

حکومت کے ماہر وبائی امراض ڈاکٹر سوگت سماراویرا نے گزشتہ سال جون میں بیان دیا تھا کہ یہ حکومت کی پالیسی ہے کہ تمام وہ لوگ جو کرونا وائرس سے ہلاک ہوئے یا جن پر شبہ ہو کہ ان کی موت اس وائرس کی وجہ سے ہوئی ہوگی، ان سب کی لاشوں کو جلایا جائے گا کیونکہ تدفین سے زیر زمین پانی آلودہ ہو سکتا ہے۔ 

ڈاکٹر سماراویرا کا کہنا تھا کہ وزارتِ صحت کے طبی ماہرین نے 'معاشرے کی بہتری' کے لیے یہ پالیسی اپنائی ہے۔

تاہم مسلمانوں سمیت دیگر سماجی رہنماؤں اور سیاستدانوں نے سری لنکا کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی اس پالیسی پر نظر ثانی کریں۔

عرب نیوز کے مطابق سری لنکا کی مسلمان برادری نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم 23 فروری کو اپنے دو روزہ دورے  کے دوران ان کے مسائل بھی حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی