اگلے جنم میں زیادہ روحانیت: بدھ راہب نے اپنا سر کاٹ ڈالا

تھائی لینڈ میں ایک بدھ راہب نے اس امید کے ساتھ کہ اگلے جنم میں وہ زیادہ روحانی طاقتوں کے ساتھ پیدا ہوں گے، اپنا سر گیلوٹین سے کاٹ ڈالا۔

بدھ مت کے ’نیشنل آفس‘ نے کہا ہے کہ مذہب اس عمل کی اجازت نہیں دیتا۔(تصویر: پکسابے)

تھائی لینڈ میں ایک بدھ راہب نے اس امید کے ساتھ کہ اگلے جنم میں وہ زیادہ روحانی طاقتوں کے ساتھ پیدا ہوں گے، اپنا سر گیلوٹین سے کاٹ ڈالا۔

68 سالہ تھماکورن وانگپریچہ تقریباً پانچ سالوں سے اس روحانی رسم کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنے مندر میں نصب بت کے ساتھ ہی گردن کاٹنے والا آلہ تعمیر کیا تھا۔

مقامی اخبار آئی بی ٹائمز کے مطابق راہب کے بھتیجے بونچرڈ بونروڈ کو ان کی لاش 15 اپریل کو ملک کے شمال مشرق میں واقع صوبہ نونگ بو لا لمفو کے واٹ فو ہین مندر سے ملی تھی۔

بونروڈ نے بتایا کہ ان کے چچا نے مرنے سے پہلے ایک نوٹ چھوڑا تھا، جس میں انہوں نے اپنے منصوبوں کی تفصیل بیان کی تھی۔

انہوں نے کہا: ’خط میں کہا گیا ہے کہ وہ بدھ کی تعظیم میں اپنا سر کاٹ رہے ہیں اور یہ کہ وہ پانچ سال سے اس (قربانی) کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ان کی خواہش تھی کہ وہ اپنا سر اور روح خداوند کے حضور پیش کریں تاکہ وہ انہیں اگلے جنم میں زیادہ روحانی طاقتوں کے ساتھ پیدا کریں۔‘

وانگپریچہ 11 سالوں سے راہب کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے لیکن حال ہی میں انہوں نے دوسرے پجاریوں کو بتایا کہ وہ وہاں سے چلے جائیں گے۔ تاہم انہوں نے سر کاٹنے کے بارے میں اپنے منصوبوں سے سب کو لاعلم رکھا تھا۔

گذشتہ جمعرات کو ان کی موت کے بعد 300 سے زیادہ عقیدت مند راہب کی آخری رسومات کی تیاری میں مدد کے لیے مندر پہنچے تھے۔ ان کی باقیات کو تابوت میں ڈال کر جنگل میں جلایا گیا۔

یو نامی ان کے پیروکار نے کہا کہ انہوں نے ’اپنا مقصد پورا کر لیا اور نور کو پا لیا۔‘

تاہم بدھ مت کے ’نیشنل آفس‘ نے کہا ہے کہ مذہب اس عمل کی اجازت نہیں دیتا۔

بلکہ اس مذہب میں پیروکاروں کو قربانی کے لیے رقم عطیہ کرنے یا قید پرندوں کو آزاد کرانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا