انگلش بلے بازوں کے سامنے پاکستانی بولر بے بس

پاکستان پانچ میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کے خلاف مسلسل دو بار 350 سے زائد رنز بنا کر بھی دونوں میچ ہار گیا۔

تصویر: اے ایف پی

انگلینڈ نے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے تیسرے میچ میں بھی پاکستان کو شکست دے کر دو صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

برسٹل میں کھیلے گئے اس میچ میں انگلینڈ نے 359 رنز کا ہدف باآسانی چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

جیسن روئے اور جونی بیرسٹو نے اپنی ٹیم کو جس طرح کا آغاز فراہم کیا اس سے اندازہ ہو گیا تھا کہ انگلینڈ یہ میچ آسانی سے جیت جائے گا جبکہ اس میں کچھ حصہ پاکستانی فیلڈرز نے اہم مواقعوں پر کیچ چھوڑ کر ڈالا۔

انگلینڈ کی جانب سے جونی بیرسٹو نے 93 گیندوں پر پانچ چھکوں کی مدد سے 128 رنز بنائے جبکہ جیسن روئے نے 55 گیندوں پر 76 رنز بنائے جس میں چار چھکے شامل ہیں۔ جیسن روئے کا کیچ اس وقت گرایا گیا جب وہ صرف 23 رنز پر کھیل رہے تھے۔ صرف یہی نہیں بلکہ پاکستانی فیلڈرز نے میچ میں کل چار کیچ چھوڑے۔

دونوں بلے بازوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 159 رنز جوڑے۔

پاکستان اب تک اس سیریز میں دو بار 350 سے زائد رنز تو سکور کر چکا ہے لیکن ایک میچ میں اسے 12 رنز سے شکست ہوئی جبکہ دوسرے میچ میں بولر بالکل بے بس دکھائی دیے۔

انگلینڈ نے پچھلے میچ میں عمدہ اننگز کھیلنے والے جاز بٹلر کو اس میچ کے لیے ٹیم میں شامل نہیں کیا تھا لیکن اس کے باوجود اسے 359 جیسے ہدف کو بھی عبور کرنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

میزبان ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے اپنے بیٹنگ آرڈر میں بھی چند تبدیلیاں کیں جس سے لگ رہا تھا کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے اپنے تمام تر کامبینیشن آزمانہ چاہتے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستانی کپتان جب فیلڈنگ کے لیے اترے تو انتہائی دباؤ میں دکھائی دیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یقینی طور پر پچ بلے بازوں کے لیے سازگار تھی اور اس میں بولروں کے لیے کچھ زیادہ مدد موجود نہیں تھی لیکن پاکستانی ٹیم کے پاس کوئی ’پلان‘ بھی دکھائی نہیں دیا۔

جب پاکستان نے انگلش بولنگ کے خلاف انہی کی ’کنڈیشنز‘ میں 358 رنز بنائے تو سرفراز احمد کو اسی وقت اندازہ ہو جانا چاہیے تھا کہ اس سکور کا دفاع بھی اتنا آسان نہیں ہوگا، لیکن اس کے باوجود پاکستان ٹیم کی جانب سے مخالف ٹیم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا گیا۔

اس سے قبل اوپنر امام الحق انگلینڈ کے خلاف 150 سے زیادہ رنز بنانے والے پہلے پاکستانی بلے باز بنے، جنھوں نے 151 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی لیکن پاکستان اس کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہا۔

اب تک اس سیریز میں پاکستان کے لیے ایک ہی اچھی چیز ہوئی ہے اور وہ اس کی بیٹنگ ہے۔ دونوں اوپنرز سیریز میں ایک، ایک سینچری سکور کر چکے ہیں، آصف علی اچھی فارم میں دکھائی دیے ہیں جنھوں نے دو نصف سینچریاں سکور کی ہیں۔

کپتان سرفراز خود گیند کو اچھا ٹائم کر رہے ہیں لیکن ہمیشہ سے پاکستان کا سب سے مضبوط ہتھیار اس کی بولنگ رہی ہے جو کہ عین ورلڈ کپ سے قبل ’مسئلہ‘ بن گئی ہے۔

اگر پاکستان کو ورلڈ کپ میں آگے بڑھنا ہے تو اسی سیریز کو بنیاد بناتے ہوئے بولروں کی لائن و لینتھ پر کام کرنا ہوگا کیونکہ کرکٹ کا عالمی میلہ انہی میدانوں پر سجنے والا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ