مفتی منیب اور پوپلزئی: ’آؤ مل کر چاند کی سائنس سمجھیں‘

خود دیکھیں کہ چاند کیسے گردش کرتا ہے اورسائنسی طور پر کیوں یہ انتہائی آسان ہے کہ چاند کے اصل مقام کا تعین ہو سکتا ہے اور اس کے لیے بہت پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں، فواد چوہدری

وفاقی وزیر برائے  سائنس و ٹیکنالوجی نے چاند دیکھنے کے لیے قمری کلینڈر بنانے کا اعلان کیا ہے (بشکریہ دی کرنٹ)۔

پاکستان میں ماہِ رمضان اور عید کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا کردار اہم ہے، لیکن خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی مسجد قاسم علی خان کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی اس سرکاری کمیٹی اور اس کے فیصلوں کو نہیں مانتے اور ایک طویل عرصے سے صوبے بھر میں الگ عید اور روزے کا اعلان کرتے رہے ہیں۔

رواں برس بھی ایسا ہی ہوا اور مفتی پوپلزئی نے مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے ایک دن پہلے ہی ماہ رمضان کے آغاز کا اعلان کردیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری سامنے آئے اور انہوں نے ایک قمری کلینڈر بنانے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ روایتی طریقے سے چاند دیکھنے پر 36 سے 40 لاکھ روپے خرچ آتا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو کو دیے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا تھا کہ ’حکومت ایک ایپ بھی بنا رہی ہے جس کے ذریعے لوگ چاند دیکھ سکیں گے۔ یہ ایپ آپ کو بتا دے گی کہ چاند اس وقت کس زاویے پر اور کہاں ہے۔ پھر آپ اپنے علاقے میں آسانی سے دیکھ سکیں گے کہ چاند کہاں ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا: ’تاہم یہاں دو نقطہ نظر ہیں۔ امام حنبل کا نقطہ نظر ہے کہ چاند ننگی آنکھ سے دیکھنا چاہیے، جبکہ امام شافعی کا ماننا ہے کہ ننگی آنکھ سے دیکھنا ضروری نہیں۔ اب اسلامی نظریاتی کونسل اور کابینہ نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس امام کا نقطہ نظر مانیں گے۔‘

اس بیان پر مفتی منیب الرحمان خاصے برہم ہوئے اور انہوں نے فواد چوہدری کو ’اپنے کام سے کام‘ رکھنے کا مشورہ دیا، لیکن وہ فواد چوہدری ہی کیا جو آرام سے بیٹھ جائیں۔

اب انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو ’چاند کی سائنس سکھانے‘ کا دعوت نامہ بھیجنے کا اعلان کر ڈالا۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے لکھا: ’مولانا منیب الرحمن اور شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت بھجوا رہے ہیں کہ وہ تشریف لائیں اور خود دیکھیں کہ چاند کیسے گردش کرتا ہے اور سائنسی طور پر کیوں یہ انتہائی آسان ہے کہ چاند کے اصل مقام کا تعین ہو سکتا ہے اور اس کے لیے بہت پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں۔‘

انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ ’چاند کی پیدائش ایک ایسا عمل ہے، جب سورج اور زمین ایک لائن میں آجاتے ہیں۔ خطِ استواکے اوپر چاند جب سات، آٹھ اور نو آلٹیٹوڈ کے اوپر ہوگا تو پھر ہلال بننا شروع ہوجاتا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ چاند کو دیکھنے کے مختلف طریقے ہیں، ایک زمین پر نصب سو سال پرانی دوربینوں کی ٹیکنالوجی اور دوسرا طریقہ ’ہبل‘ دوربین کا بھی ہے، جسے پاکستانی خلائی ایجنسی سپارکو نے خلا میں بھیجا۔

ساتھ ہی انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان میں ہم نے مذہبی طبقے کو پہلے ہی بہت جگہ دی ہے، جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔ اب ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے اسے جناح کا پاکستان بنانا ہے یا مولویوں کا پاکستان بنانا ہے۔‘

اب فواد چوہدری کی اس نئی ٹویٹ نے بھی لوگوں کو کشمکش میں ڈال دیا ہے کہ آخر وہ چاہ کیا رہے ہیں؟ 

چوہدری نبیل نامی ایک صارف نے کچھ یہ سوالات اٹھائے۔

وہیں ایک صارف کا خیال تھا کہ فواد چوہدری ان دونوں علما کرام میں اتفاق کروا کے اپنا نام روشن کریں گے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ فواد چوہدری نے چاند دیکھنے کو انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کچھ یوں کی۔

ایک صاحب نے فواد چوہدری کو مشورہ دیا کہ رویت ہلال ایک شرعی مسئلہ ہے، اسے ان ہی لوگوں کو حل کرنے دیں۔ ہر معاملے میں ٹانگ نہ اڑایا کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل