سوات ویمن پولیس سٹیشن خطروں سے نمٹنے کے لیے تیار

ویمن پولیس سٹیشن کی ایس ایچ او نیلم شوکت کے مطابق اس تھانے میں تعینات ہونے والی خواتین اہلکار انتہائی تربیت یافتہ ہیں اور سوات میں خواتین کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں قانونی معاونت فراہم کرنے میں بھی مدد کریں گی۔

ملاکنڈ ڈویژن کی تاریخ میں پہلی بار سوات میں ویمن پولیس سٹیشن قائم کردیا گیا ہے، جہاں تعینات پہلی خاتون ایس ایچ او نیلم شوکت خواتین کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس پولیس سٹیشن میں ایس ایچ او کے علاوہ ایڈیشنل ایس ایچ او اور محرر سمیت 15 خواتین اہلکار اور سٹاف تعینات ہے۔

15 سال سے محکمہ پولیس میں خدمات سرانجام دینے والی سوات ویمن پولیس سٹیشن کی پہلی ایس ایچ او نیلم شوکت کا تعلق ضلع سوات سے ہے اور انہوں نے ڈبل ماسٹرز کیا ہوا ہے۔

ویمن پولیس سٹیشن کے قیام اور اپنی تعیناتی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے پولیس سٹیشن کا قیام خیبر پختونخوا حکومت اور محکمہ پولیس کا انتہائی اچھا اقدام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چونکہ تمام سٹاف خواتین اہلکاروں پر مشتمل ہے، لہذا اب خواتین کو پولیس سٹیشن میں اپنا مسئلہ بیان کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ ’اب خواتین کھل کر ہمیں اپنے مسائل بیان کریں گی اور ہم ان کے مسائل کوحل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔‘

ایس ایچ او نیلم شوکت نے بتایا کہ انہوں نے دہشت گردی اور مشکل حالات میں بھی فرائض سرانجام دیے ہیں اور اب بھی کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیار ہیں۔

نیلم شوکت کا کہنا تھا کہ پولیس سٹیشن میں 15خواتین پولیس اہلکار موجود ہیں، جو انتہائی تربیت یافتہ ہیں اور سوات میں خواتین کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں قانونی معاونت فراہم کرنے میں بھی مدد کریں گی۔

انہوں نے سوات کی خواتین کو پیغام دیا کہ اگر کسی خاتون کو کوئی بھی مسئلہ ہو تو وہ پولیس سٹیشن آسکتی ہیں یا ان سے فون پر رابطہ کرسکتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ستارہ زیبی 2010 میں کانسٹیبل کی حیثیت سے پولیس فورس میں شامل ہوئی تھیں اور وہ بھی سوات ویمن پولیس سٹیشن میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا: ’اب خواتین ہمارے سامنے کھل کر اپنا مسئلہ بیان کریں گی اور ان خواتین کے لیے ہم بخوشی خدمت کے لیے تیار ہیں۔‘

دوسری جانب ہائی کورٹ کی ایک وکیل خالدہ رفیق ایڈوکیٹ نے سوات میں ویمن پولیس سٹیشن کے قیام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویمن پولیس سٹیشن کا قیام ایک اچھا اقدام ہے اور پورے صوبے کی سطح پر کم از کم ہر ضلعے میں ایک ایک ویمن پولیس سٹیشن قائم کیے جانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: ’میری ذاتی رائے میں خواتین کے الگ پولیس سٹیشن کا ہونا ایک مذہبی اور اخلاقی فرض کے زمرے میں آتا ہے، ویمن پولیس سٹیشن سے بڑا فائدہ تو یہ ہوگا کہ خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کا سدباب ہوگا اور بے گناہ خواتین کی بروقت قانونی داد رسی ہوگی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین