عمران خان کا 13 کروڑ پاکستانیوں کے لیے فلاحی پروگرام کا اعلان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے فلاحی پروگرام کا اعلان کیا ہے جو ان کے مطابق ’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام‘ ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے فلاحی پروگرام کا اعلان کیا ہے جو ان کے مطابق ’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام‘ ہے۔

خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اس فلاحی پروگرام کا مطلب ہے کہ ’ہم پاکستان کو فلاحی ریاست کی جانب لے جا رہے ہیں۔‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس اعداد و شمار نہیں تھے جس کی وجہ سے ہم ایسا پہلے نہیں کر سکے۔ اب ہمارے پاس ڈیٹا ہے اس لیے میں یہ پروگرام پیش کرنے کی پوزیشن میں ہوں۔‘

’مہنگائی کا واقعی مسئلہ ہے مگر میں میڈیا اس اتنا کہتا ہوں کہ تنقید میں توازن رکھیں کہ کیا مہنگائی صرف ہماری حکومت کی وجہ سے ہوئی ہے؟‘

انہوں نے کہا کہ ’ہاں مہنگائی ہے مگر حکومت کی طرف بھی دیکھیں، آپ پر بوجھ نہ پڑے اس کی ہم پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ اس لیے ہو رہا ہے کہ چیزیں بیرون ممالک سے منگواتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی بلند قیمتیں عالمی مسئلہ ہے۔ بلوم برگ کموڈٹی انڈکس کے مطابق صرف ایک سال میں اشیائے صرف کی قیمتیں 50 فیصد بڑھی ہیں تاہم ہمارے ملک میں افراط زر9 فیصد ہے۔ وزیراعظم نے عالمی منڈی اور پاکستان میں اشیا کی قیمتوں کا مکمل موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں گیس کی قیمتوں میں 116فیصد اضافہ ہوا تاہم پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیاگیا ہے، صرف درآمدی گیس کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سو فیصداضافہ ہوا ہے جبکہ ہم نے 33 فیصد اضافہ کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں مہنگائی کی وجوہات اور حکومتی اقدامات بتانے کے بعد فلاحی پروگرام کا اعلان کیا اور اس کی تفصیلات بتائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فلاحی پروگرام دو کروڑ خاندانوں کے لیے ہے جس سے 13 کروڑ لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے۔ جو کے پاکستان کی آبادی کا تقریباً 60 فیصد لوگ بنتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت حکومت چھ ماہ کے لیے گھی آٹے اور دال پر 30 فیصد سبسڈی دے رہی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان میں 1400 ارب کی فنڈنگ رکھی گئی ہے جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ ’40 لاکھ خاندانوں کے لیے سود کے بغیر قرضے دیے جائیں گے جبکہ ’خاندان میں کسی بھی ایک فرد کو ہنر بھی سکھایا جائے گا تاکہ وہ اپنے خاندان کی مدد کر سکے۔‘

انہوں نے ’ملکی تاریخ کے سب سے بڑے‘ سکالر شپ پروگرام یعنی 60 لاکھ وظائف کے لیے 47 ارب روپے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ موسم سرما کے بعد قیمتوں میں کمی آئے گی جس کا فائدہ لوگوں تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافہ کریں تاکہ وہ مہنگائی کے مسئلے سے نمٹنے کے قابل ہوجائیں۔

وزیراعظم نے ان کی حکومت کو وراثت میں ملنے والی مشکل اقتصادی صورت حال کی یاد دلاتے ہوئے مشکل وقت میں پاکستان کو مالی مدد فراہم کرنے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ ادا کیا۔

پہلے بھی تحریکِ انصاف کی حکومت عوام کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کر چکی ہے

وزیر اعظم عمران خان نے مارچ 2020 میں غریبوں کی مدد اور ملک میں کرونا وائرس پھیلنے کے منفی اثرات کو دور کرنے کے لیے تقریباً 1200 ارب روپے کے معاشی ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔

اس وقت بھی عمران خان نے قوم سے خطاب کیا تھا اور کہا تھا کہ ’ہم نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا جو آٹھ ارب ڈالر ہے جبکہ امریکہ کا ریلیف پیکج دو ہزار ارب ڈالر ہے لہٰذا ہم وسائل میں مقابلہ نہیں کر سکتے۔'

مئی 2020 میں وزیراعظم نے خطاب میں کہا تھا کہ کرونا کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد احساس پورٹل پر معلومات دے کر امداد حاصل کرسکتے ہیں، رجسٹرڈ بے روز گار افراد کو 12 ہزار روپے فی کس دیے جائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان