بیلجیئم: ’بہترین چاکلیٹ میکر‘ برنارڈ ویلنٹائن ڈے پر کیا پیش کر رہے ہیں؟

برنارڈ بیلجیئم کے ایک انعام یافتہ چاکلیٹ میکر ہیں اور ویلنٹائن ڈے پر انہوں نے اپنے گاہکوں کے لیے خصوصی چاکلیٹس اور مٹھائیاں بنائی ہیں۔

بیلجیئم کے جنوبی علاقے والونیا میں انعام یافتہ چاکلیٹ میکر برنارڈ سکوبینز نے ویلنٹائن ڈے پر اپنے گاہکوں کے لیے خصوصی دل کے شکل والی چاکلیٹ سمیت کئی قسم کی مٹھائیاں بنائی ہیں۔

اپنی خصوصی تیاریوں پر بات کرتے ہوئے برنارڈ کا کہنا تھا کہ ویلنٹائن ڈے کے لیے انہوں نے دل کے شکل کی چاکلیٹس بنائی ہیں۔

’مختلف اقسام کے دل ہیں۔ کیریمل والا دل ہے جو ضرور خریدنا چاہیے کیوں کہ لوگ اسے بہت پسند کرتے ہیں۔

’اس کے علاوہ میں نے رس بیری کی مٹھائی اور ایک اور دل والی چاکلیٹ بنائی ہے جس میں محبت اور جذبات کے علاوہ پھل اور خوبانی شامل ہیں۔‘

بیلجیئم کا علاقہ والونیا فرانسیسی بولنے والی آبادی کے لیے مشہور ہے۔ برنارڈ بھی فرانسیسی بولتے ہیں اور ان کے گاہکوں کی بڑی تعداد بھی فرانسیسی ہے۔

ستمبر 2021 میں برنارڈ کو ایک فرانسیسی رسالے گوائے میو نے والونیا کا بہترین چاکلیٹ میکر قرار دیا تھا۔

برنارد کو جو سکور دیا گیا وہ رسالے گوائے میو کی چار سالہ تاریخ میں دیا جانے والا سب سے زیادہ سکور تھا۔

والونیا کا بہترین چاکلیٹ میکر کا خطاب اور انعام ملنے کے بعد کی زندگی پر بات کرتے ہوئے برنارڈ کا کہنا تھا کہ ’گوائے میو رسالے کا شکریہ کہ اب یہاں پہلے سے زیادہ لوگ آتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم بِکری کے حوالے کیا توقع رکھنی چاہیے۔

’اس لیے میں ہر ہفتے اپنی مٹھائیوں کی کھیپ دوبارہ بناتا ہوں۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر مال تیار کرتے ہیں۔ ہر روز بچ جانے والے مال کے مطابق ہم اگلے دن کے مال کا تعین کرتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ برنارڈ پیشہ ور چاکلیٹ میکر نہیں بلکہ چند سال پہلے تک وہ ایک ٹیلی کام کمپنی میں سیلز مین کے طور پر ملازمت کرتے تھے۔

’ایک موقعے پر انہوں نے اپنے بچوں کو سکول کے ایک پراجیکٹ کے لیے کچھ پکا کر دینا تھا۔ انہوں نے چاکلیٹ بنانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد انہیں اندازہ ہوا کہ یہ کاروبار کیا جانا چاہیے۔‘

بیلجیئم میں بسکٹ، چاکلیٹ اور مشروبات بنانے والی مرکزی تنظیم کے سربراہ فلپ ڈی سیلیئرز کے مطابق بیلجیئم کی درآمدات اور مقامی مارکیٹ کرونا وبا سے پہلے کی پوزیشن پر بحال ہو چکی ہے البتہ سیاحت جڑی بکری میں ابھی کمی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا