اسرائیل: تین دہائیوں کے دوران پہلے پولیو کیس کی تصدیق

اسرائیلی وزارت صحت نےکہا ہے کہ بیت المقدس میں ایک چار سالہ بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی کا علم ہوا ہے جسے ویکسین نہیں دی گئی تھی۔

18 اگست 2013 کو بیت المقدس میں ایک بچے کو پولیو کی ویکسین دی جا رہی ہے۔ اسرائیل میں تین دہائیوں میں پہلی بار ایک پولیو کیس کی تصدیق ہوئی ہے (اے ایف پی)

اسرائیلی وزارت صحت نے ایک چار سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے، جو 30 سال سے زائد کے عرصے میں ملک میں اس بیماری کا پہلا کیس ہے۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق وزارت صحت نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس میں ایک چار سالہ بچے میں وائرس کی موجودگی کا علم ہوا ہے جسے وائرس کے خلاف ویکسین نہیں دی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ شہر میں صحت سے متعلق انتظامیہ نے کیس کی وبائی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور بچے اور اس کے خاندان کو مزید ہدایات دینے کے لیے ان سے رابطے کیا ہے۔

وزارت کے مطابق بچے میں وائرس کی ایسی قسم پائی گئی ہے جس میں تبدیلیاں ہوئی ہیں اور جو غیر وکسین شدہ افراد میں بیماری پیدا کرسکتی ہے۔ تاہم مزید تفصیلات تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گی۔

اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق بچے میں پائی جانے والی علامات ابھی واضح نہیں مگر اسے ہسپتال میں داخل نہیں کروایا گیا ہے۔

وائرس کی موجودگی کی نشاندہی علاقے میں سیویج کے پانی کی نگرانی کے بعد ہوئی ہے۔

اخبار کے مطابق سیوریج کے نمونوں پر ٹیسٹ پہلے بھی ہوتے رہے ہیں مگر اس سے قبل کسی کے بیمار ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل 2013 میں سیوریج نمونوں میں وائرس کی موجودگی اور پھیلاؤ کے شواہد پائے گئے تھے جس کے بعد ملک بھر میں 10 لاکھ بچوں کو ویکسینیٹ کرنے کے لیے مہم چلائی گئی تھی۔

اسرائیل میں 1989 سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔

وزارت صحت نے ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اسے لگوا لیں۔

اسرائیل میں پولیو کا کیس ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افریقی ملک ملاوی نے پولیو کے پھیلاؤ کا اعلان کی ہے۔

فروری میں ملاوی میں پانچ سال میں پہلی بار ملک میں پولیو کا کیس رپورٹ ہوا تھا۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق لیبارٹری تجزیے میں معلوم ہوا ہے یہ وائلڈ پولیو وائرس قسم تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا