آئی سی سی نے راولپنڈی سٹیڈیم کی پچ ’غیر معیاری‘ قرار دے دی

آئی سی سی کے پچ اینڈ آؤٹ فیلڈ مانٹرنگ پراسیس کے تحت راولپنڈی کی پچ کو ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا گیا ہے۔

آسٹریلیا کے سپنر نیتھن لائن ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے قبل راولپنڈی کی پچ کا جائزہ لے رہے ہیں (اے ایف پی)

آئی سی سی کے میچ ریفریز کے ایلیٹ پینل میں شامل رنجن مدوگالے نے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے استعمال ہونے والی راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کی پچ کو ’غیر معیاری‘ قرار دیا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کے پچ اینڈ آؤٹ فیلڈ مانٹرنگ پراسیس کے تحت راولپنڈی کی پچ کو ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان چار مارچ سے آٹھ مارچ تک راولپنڈی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا۔ اس میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے رنز کے انبار لگے اور بولرز کے ہاتھ کچھ نہ آیا تھا۔

میچ کے دوران اور بعد میں بھی کرکٹ ماہرین کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو پچ کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

تاہم بعد میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے ایک ویڈیو پیغام پچ کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم نے آسٹریلیا کی گود میں نہیں کھیلنا تھا۔‘

رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی پچ ’اپنی سٹرینتھ‘ کو دیکھ کر بنائی گئی تھی۔

ہی بات آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز نے بھی کہی تھی کہ ’اس پچ کا مقصد ہماری فاسٹ بولنگ کو صفر کرنا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں رنجن مدوگالے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’پانچ دنوں میں مشکل سے ہی پچ میں کوئی تبدیلی آئی اور سوائے قدرے کم باؤنس کے کوئی بگاڑ نہیں ہوا۔‘

’پچ میں فاسٹ بولرز کے لیے پیس اور باؤنس نہیں تھا اور نہ ہی سپنرز کو مدد ملی۔‘

رنجن مدوگالے کا مزید کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں یہ بیٹ اور بال کے درمیان بھی مقابلہ نہیں تھا۔ اس لیے آئی سی سی کی ہدایات کو دیکھتے ہوئے میں اس پچ کو غیرمعیاری قرار دیتا ہوں۔‘

آئی سی سی بیان کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کو رنجن مدوگالے کی رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ