چار حکومتی عہدیداروں نے روئٹرز کو بتایا کہ اس معاہدے کو گذشتہ ہفتے فیلڈ مارشل عاصم منیر اور لیبین نیشنل آرمی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف صدام خلیفہ حفتر کے درمیان بن غازی میں ملاقات کے بعد حتمی شکل دی گئی۔
جنگی طیارے
امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے میں بی 2 سپرٹ سٹیلتھ بمبار طیارے اور ٹوماہاک میزائل استعمال کیے ہیں۔