جماعت اسلامی کے مطابق دھرنوں کا اہتمام ملک کے مختلف بڑے شہروں کی شاہراہوں پر کیا جائے گا، جو ان کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ’راولپنڈی معاہدے کی خلاف ورزی‘ پر کیے جا رہے ہیں۔
دھرنا
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما بیبرگ بلوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے تمام مطالبات مان لینے پر وہ گوادر میں جاری دھرنا ختم کر رہے ہیں تاہم اگر مطالبات پر مکمل طور پر عمل نہ ہوا تو دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیں گے۔