عالمی بینک کی 198 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ ’نہ صرف کرونا وائرس، مہنگائی اور سیلاب جیسے متعدد اقتصادی اور قدرتی چیزوں کی وجہ سے ہوا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ معاشی ترقی کا وہ ماڈل ہے جو اب غیر موثر ہو چکا ہے۔‘
عالمی بینک
رواں ماہ شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں آکسفیم نے انکشاف کیا کہ 2017 اور 2023 کے درمیان مختص کیے گئے فنڈز میں سے 40 فیصد تک کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔