سمجھیں آپ کا دل ایک آن لائن کلاؤڈ ہے۔ جیسے جیسے عمر زیادہ ہوتی جائے گی، کچھ محبتیں کتبوں میں تبدیل ہو جائیں گی، چند ساتھ ساتھ چلیں گی اور رشتوں میں آنے والے نئے لوگ اسی کلاؤڈ میں الگ سے اپنی جگہ بنا کر بیٹھ جائیں گے۔
مرد
حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا۔ یہ مصرعہ آج سے تیس چالیس سال پہلے والے مردوں پہ فٹ آتا ہے، اب ہیں کہاں وہ آزادیاں؟