آج آئینی عدالت بنی ہے ہو سکتا ہے کل کو ’وجوہاتی عدالت‘ بھی بنانا پڑ جائے تاکہ ساتھ ہی قوم کو بروقت پتہ چلتا رہے کہ کون سا جرم کس چیز کا براہ راست نتیجہ تھا۔
نور مقدم قتل کیس
مجرم ظاہر جعفر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے سزائے موت کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی جس پر دو رکنی بینچ نے گذشتہ برس 21 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔