پاکستان وائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین صفوان شہاب احمد کا کہنا ہے کہ ہم انسان ’انکروچمنٹ‘ کر رہے ہیں اور نیچر کے خلاف صف آرا ہیں، جس کا نتیجہ یقینی تباہی کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
وائلڈ لائف
تقسیم ہند کے وقت پاکستان میں جنگلات کُل رقبے کا 33 فیصد تھا جو کہ 1990 میں کم ہو کر محض 3.3 فیصد رہ گیا۔ اور 2015 میں اس سے بھی مزید کم ہو کر 1.9 فیصد رہ گیا۔