برطانوی وزیراعظم نے اس کو تسلیم کیا کہ یقینا لوگ چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو، لیکن فی الحال ’کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔ پوتن امن کی پیش کش نہیں کر رہے۔‘
ولادی میر پوتن
ماسکو نے سرکاری طور پر یوکرین کو ’ڈی ملٹرائزڈ اور غیر فعال‘ کرنے کے لیے ’خصوصی فوجی آپریشن‘ کا اعلان کیا ہے۔ کریملن کے اپنے الفاظ میں یہ ایک جائز دفاعی جنگ ہے جس کا مقصد ڈونبیس خطے کو ’انسانی تباہی‘ سے بچانا ہے۔
روسی صدر ولادی میر پوتن کا کہنا ہے کہ اگر روس کے سکیورٹی خدشات سمیت تمام فریقین کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے تو یوکرین کے معاملے پر تعطل کے خاتمے کے لیے بات چیت ممکن ہو سکتی ہے۔