’شرارتی‘ فہرست میں جمعے کو مریضوں کے ذاتی طبی ریکارڈز ڈارک ویب پر اپ لوڈ کیے گئے اور اس بار الکوحل سے متعلق بیماریوں کا ڈیٹا لیک کیا گیا ہے۔
ڈیٹا پرائیوسی
واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ذاتی اور گروپ چیٹس کے میسجز اور کالز کے مواد کو نہ وہ اور نہ فیس بک دیکھ سکتا ہے۔