پی ٹی اے نے سبسکرائبر ڈیٹا کی مبینہ لیک سے متعلق کہا ہے کہ ’پی ٹی اے کسی قسم کا سبسکرائبر ڈیٹا اپنے پاس نہیں رکھتا بلکہ یہ صرف لائسنس یافتہ آپریٹرز کے پاس موجود ہوتا ہے۔‘
ڈیٹا پرائیوسی
اس سے پہلے کہ وائس پروفائلنگ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن جائے اور پھر اسے قابو کرنا ممکن نہ رہے، اس کی حدود متعین کرنا ضروری ہے۔