آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق تاریخی طور پر ان کشتیوں کو مچھلی پکڑنے کا جال بچھانے اور نقل وحرکت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
کشتی
سمندری علم کہتا ہے کہ بُرے سے بُرے پریشر زون میں بھی اگر ہوا سے چلنے والی کشتی پھنس جائے تو دو تین سے زیادہ اسے رکنا نہیں پڑے گا، بس یہی کچھ زندگی گزارنے والوں کا علم بھی کہتا ہے۔ اس علم کا نام امید سمجھ لیں۔