دنیا 2100 تک اوسطاً 2.7 ڈگری سیلسیئس حرارت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یہ حد بھی زمین پر زندگی کے لیے ’بے مثال خطرہ‘ ہو گی، لیکن اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بہتری کی جانب پیش رفت ہو رہی ہے۔
گرمی کی شدت
عام طور پر گرمیوں کے موسم میں مسلسل سورج کی تپش میں کام کرنے یا باہر گھومنے سے انسانی جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور پسینے کا اخراج بند ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ’ہیٹ سٹروک‘ سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔