بیجنگ میں شدید گرمی، آؤٹ ڈور کام کرنے پر پابندی

آنے والے دنوں میں چینی دارالحکومت بیجنگ میں 40 ڈگری سیلسیئس گرمی پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے اور حکومت نے ’ریڈ الرٹ‘ جاری کر رکھا ہے، جو انتہائی درجہ حرارت کے لیے ملک کے وارننگ سسٹم کا آخری لیول ہے۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک خاتون نے شدید گرمی سے بچنے کے لیے سر کو ڈھانپ رکھا ہے (اے پی)

چین نے دارالحکومت بیجنگ میں مالکان کو دھوپ میں کام روکنے کا حکم دیا ہے کیونکہ مسلسل 10 روز تک درجہ حرارت 35 ڈگری سیلسیئس سے تجاوز کرنے کے بعد گرمی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

گرمی کی یہ شدید لہر 1961 کے بعد سے نہیں دیکھی گئی۔

آنے والے دنوں میں بیجنگ کے اندر 40 ڈگری سیلسیئس گرمی پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے اور حکومت نے ’ریڈ الرٹ‘ جاری کر رکھا ہے، جو انتہائی درجہ حرارت کے لیے ملک کے وارننگ سسٹم کا آخری لیول ہے۔

ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے شہری حکومت نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں متعلقہ محکموں اور یونٹوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خطرے سے دوچار آبادی کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات کریں۔

شہری حکومت کے ایک نوٹس میں کہا گیا: ’متعلقہ محکمے اور یونٹ ہیٹ سٹروک کی روک تھام اور ٹھنڈک کے لیے لازمی ہنگامی اقدامات کریں۔‘

اس نوٹس میں آجروں سے کہا گیا کہ وہ ’آؤٹ ڈور آپریشنز بند کردیں۔‘

حکومت نے پیر کو بتایا کہ بیجنگ میں ایک ہفتے سے زائد عرصے سے ریکارڈ توڑ گرم درجہ حرارت کا سلسلہ 1961 کے بعد سب سے طویل ریکارڈ ہے۔ یہ انتہائی درجہ حرارت جنوبی چین کے موسم کے بالکل برعکس رہا ہے۔

یہ خطہ بڑے پیمانے پر سیلاب سے دوچار ہے، جس میں 15 افراد جان سے گئے اور ہزاروں اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ چین اس ماہ ’متعدد قدرتی آفات‘ سے متاثر ہو سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہروں اور قصبوں میں بہتے ندی نالوں میں طغیانی ہے اور کمر تک پانی میں پھنسے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی کارکن ایک اپارٹمنٹ میں پھنسے لوگوں تک پہنچنے کے لیے کھڑکی کی حفاظتی جالی توڑ رہے ہیں۔

یہ شدید موسمی واقعات ایسے وقت میں بھی پیدا ہوئے ہیں جب عالمی سطح پر درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق پیر کو دنیا بھر میں گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا اور بدھ کو بھی درجہ حرارت وہی رہا۔

اس حوالے سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ عالمی گرمی اور ایل نینو رجحان کا نتیجہ ہے۔

جنوبی چین میں صورت حال بدستور نازک ہے اور بدھ کو حکومت نے اندرونی منگولیا، ہیلونگ جیانگ، تبت اور سیچوان میں ممکنہ سیلاب کا الرٹ جاری کیا۔

ملک کے شمال، شمال مشرقی اور جنوب مغرب کے ان علاقوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے کیونکہ انہیں شدید گرمی اور سیلاب کے دوہرے مسائل کا سامنا ہے۔

چین رواں موسم گرما میں اپریل سے شروع ہونے والے شدید درجہ حرارت کا سامنا کر رہا ہے اور ملک بھر کے کئی موسمی سٹیشنوں نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

چین میں یہ شدید موسم ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ایشیا، افریقہ، یورپ اور امریکہ میں بھی غیرمعمولی گرمی پڑ رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات