ہیٹ ویو، جیکب آباد میں پارہ 50 ڈگری رہنے کا امکان: محکمہ موسمیات

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے مطابق سندھ میں ہیٹ ویو کے باعث ’21 سے 25 مئی کے دوران 995 مریض ہسپتال میں زیر علاج رہے جبکہ 18 جانوروں کی گرمی کے باعث اموات ہوئیں۔‘

11 اپریل 2021 کی اس تصویر میں ایدھی کے رضاکار کراچی میں شدید گرمی کے دوران ایک شخص کے سر پر پانی ڈالنے رہے ہیں (رضوان تبسم/ اے ایف پی)

پاکستان کے مختلف شہروں میں ہیٹ ویو کا سلسلہ جاری ہے اور میدانی علاقوں میں لو کے تھپیڑے بھی برقرار ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے شہروں لاڑکانہ، جیکب آباد، سانگھڑ اور دیگر میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جیکب آباد آج بھی 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ملک کا گرم ترین مقام رہے گا جبکہ خیرپور، سبی، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، سکھر، پڈعیدن، چھور اور مٹھی میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر رہا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’موسم گرما کا عروج سندھ میں مئی اور جون اور ستمبر اور اکتوبر میں ہوتا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی بھی کی تھی کہ مئی کے اختتام میں درجہ حرارت بتدریج بڑھیں گے اور یہی صورت حال دیکھنے میں آرہی ہے کہ جیکب آباد کا درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ رہا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’گرمی کی شدت کے ساتھ ہیٹ ویو کی لہر سامنے آنا شروع ہو جاتی ہے، جس کے دوران مطلع مکمل صاف ہوتا ہے اور گرم ہواؤں کا راج ہوتا ہے جبکہ موسم کا مزاج گرم اور مرطوب ہوتا ہے، جس کی وجہ سے انسانی جسم پر گرمی کی شدت کا احساس معمول سے چھ ڈگری زیادہ محسوس ہوتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب ہیٹ ویو کے باعث سندھ میں جانوروں کے مرنے کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان عاشر شہزاد میمن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’سندھ کے مختلف علاقوں میں غیر معمولی طور پر درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، جس کے نتیجے میں 21 سے 25 مئی کے دوران متعدد جانور گرمی کے باعث مر گئے ہیں۔‘

اسی طرح پی ڈی ایم اے سندھ نے ضلعی انتظامیہ کو بھی الرٹ جاری کر رکھا ہے کہ گرمی سے بچاؤ کے اقدامات کیے جائیں، تاہم سندھ کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو سے بچاؤ کے کیمپس لگائے گئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق: ’21 سے 25 مئی کے دوران995  مریض ہسپتال میں زیر علاج رہے جبکہ 18 جانوروں کی گرمی کے باعث اموات ہوئیں۔‘

محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی شدت جون میں بھی برقرار رہ سکتی ہے جبکہ گرمی کے پیش نظر شہریوں کے بلاضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

ہیٹ ویو سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟

۔ دن کے گرم ترین وقت میں باہر جانے سے گریز کریں۔

۔ اگر ہو سکے تو سخت جسمانی سرگرمی سے پرہیز کریں، لیکن اگر ایسی سرگرمیاں ناگزیر ہوں تو انہیں دن کے نسبتاً ٹھنڈے وقت میں کریں۔

۔  سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں۔

۔  پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں۔ اگر او آر ایس ملا لیں تو زیادہ بہتر ہو گا تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری ہو جائے۔

۔  کیفین والے مشروبات یعنی چائے یا کافی کے زیادہ استعمال سے گریز کریں کیونکہ ان سے جسم پانی یا سیال سے زیادہ محروم ہوتا ہے اور گرمی سے متعلق مسئلے کی شدت بدتر ہوسکتی ہے۔

۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں۔ ویسے بھی پانی کا استعمال کرنا فائدہ مند رہتا ہے۔

۔ گھر سے باہر جاتے ہوئے سر کے اوپر ہلکا ٹھنڈا کپڑا رکھ لیں تو زیادہ بہتر ہے۔

۔ ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں۔

۔  گرم/مرطوب موسم کے دوران نمکین کھانوں کا استعمال کریں۔

۔  گرمی کی لہر کے دوران جسم کو ٹھنڈا اور ہائیڈریٹ رکھیں، جس کے لیے کولڈ پیک اور گیلا تولیہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات