پی ٹی اے نے سبسکرائبر ڈیٹا کی مبینہ لیک سے متعلق کہا ہے کہ ’پی ٹی اے کسی قسم کا سبسکرائبر ڈیٹا اپنے پاس نہیں رکھتا بلکہ یہ صرف لائسنس یافتہ آپریٹرز کے پاس موجود ہوتا ہے۔‘
ڈیٹا
’شرارتی‘ فہرست میں جمعے کو مریضوں کے ذاتی طبی ریکارڈز ڈارک ویب پر اپ لوڈ کیے گئے اور اس بار الکوحل سے متعلق بیماریوں کا ڈیٹا لیک کیا گیا ہے۔