آر ایس ایس کے اندرونی حلقوں سے کچھ اشارے مل رہے ہیں کہ وہ مودی کے مقابلے میں ایک ایسے لیڈر کی تلاش میں ہیں جو ہندو راشٹر بنانے میں پہل کرے، بھلے ہی اس کے لیے مزید انتہا پسندی کا مظاہرہ کیوں نہ کرنا پڑے۔
سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا انڈیا میں جمہوریت کی تشریح بدل دی گئی ہے؟ کیا سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کو ملک دشمنی سے تعبیر کیا جانا چاہیے؟ اور کیا عوام کے تحفظات کو منظر عام پر لانے والوں کو غدار ٹھہرایا جا سکتا ہے؟