ایس ایچ او تھانہ کوہسار میاں خرم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہرن کا شکار کرنے والا سی ڈی اے کا ملازم ہے اور وہ تاحال مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔‘
ہرن
تھر جیپ ریلی کے لیے جو ریسنگ ٹریک بنایا جا رہا وہ چنکارا ہرن کی محفوظ پناہ گاہ کے درمیان سے گزر رہا ہے۔ ریلی خاموشی میں نہیں ہوتی، جیپ ریلی میں حصہ لینے والے ڈرائیورز کے علاوہ سینکڑوں لوگ اپنی گاڑیوں میں آتے ہیں۔