مارگلہ ہلز میں ہرن کا شکار کرنے والا سی ڈی اے کا ملازم ہے: پولیس

ایس ایچ او تھانہ کوہسار میاں خرم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہرن کا شکار کرنے والا سی ڈی اے کا ملازم ہے اور وہ تاحال مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔‘

اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں مقامی باشندے 22 ستمبر 2017 کو ہائکنگ کر رہے ہیں (روئٹرز)

پولیس حکام نے پیر کو بتایا ہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کی مارگلہ ہلز میں ہرن کے شکار میں کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کا ملازم ملوث ہے۔

ایس ایچ او تھانہ کوہسار میاں خرم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہرن کا شکار کرنے والا سی ڈی اے کا ملازم ہے اور وہ تاحال مفرور ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔‘

چند روز قبل سوشل میڈیا پر مارگلہ ہلز میں ہرن کے شکار کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر نوٹس لیتے ہوئے وائلڈ لائف مینیجمنٹ بورڈ نے ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مصدق ملک نے بھی واقعے پر نوٹس لے رکھا ہے تاکہ ملوث افراد کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔

یہ واقعہ جمعے کو پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو میں کچھ لوگوں کو ہرن کو ذبح کرتے اور کندھے پر لاد کر لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے ہفتے کو جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قانونی کارروائی کے لیے درخواست متعلقہ تھانے میں جمع کروا دی۔ ’درخواست میں اسلام آباد نیچر کنزرویشن اینڈ وائلڈ مینجمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔‘

دوسری جانب مارگلہ ہلز پر ہرن کے شکار میں نامزد دو ملزمان زین عباسی اور شبیر عباسی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پیر کو اسلام آباد کی ضلعی عدالت سے رجوع کر لیا۔

عدالت نے 17 جولائی تک ان کی 20، 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدنان رسول نے اس کیس کی آئندہ سماعت 17 جولائی تک ملتوی کرکے پولیس سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔

جنوری 2023 میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ اس وقت بھی اسلام آباد وائلڈ لائف پارک رینجرز نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی مشرقی سرحد پر جنگلی ہرن اور جنگلی مرغے کے شکار کی غرض سے آنے والے شکاریوں کے خلاف کارروائی کی تھی اور ان میں سے دو کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ غیر قانونی طور پر رائفلز رکھنے پر ایک لاکھ 20 ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

مارگلہ ہلز میں کس نسل کے جانور رہتے ہیں؟

وائلڈ لائف بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس وقت مارگلہ نیشنل پارک میں گولڈن ہرن، تیندوے، ایشائی لیپرڈ، گیدڑ، وائلڈ بور، بندر، لومڑی، بلیک کیٹ اور پینگولین جیسے جانور موجود ہیں جبکہ 32 اقسام کے رینگنے والے جانور موجود ہیں جن میں سانپوں اور چھپکلیوں کی کئی اقسام ہیں۔

خشکی و پانی میں رہنے والے جانوروں کی نو اقسام بھی مارگلہ ہلز میں موجود ہیں۔ اسی طرح جنگلی مرغ سمیت 350 مختلف نسل کے پرندے بھی مارگلہ نیشنل پارک کو اپنا ٹھکانہ بنائے ہوئے ہیں۔

مارگلہ ہل نیشنل پارک پاکستان کا تیسرا بار نیشنل پارک ہے۔ یہاں جانوروں کی نایاب نسلیں پائی جاتی ہیں، جن کے تخفظ کی ذمہ داری اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی ہے۔

اسی مقصد کے لیے اسلام آباد کی ٹریلز پر مختلف مقامات پر خصوصی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ جانوروں کی حرکات و واقعات کو نظر میں رکھا جا سکے۔

ٹریل چھ (six)  کو تیندوے کا گڑھ سمجھا جاتا ہے کیونکہ تیندوے کے پاؤں کے زیادہ تر نشانات وہاں پائے گئے، جس کے بعد وہاں ہائیکنگ پر پابندی ہے اور اسے لیپرڈ زون بنا دیا گیا ہے۔

حال ہی میں وہاں موجود کیمروں میں ہائیکنگ کرنے والے افراد نظر آئے تو وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے انہیں شناخت کر کے تنبیہ بھی کی گئی کہ آئندہ اس زون میں پائے گئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات