حکومت کی ترجیحات اہرام مصر کی طرح ہوتی ہیں، ایک اینٹ دوسری سے منسلک، ایک ستون پہ دوسرا ٹکا ہوا۔ تعلیم اور استاد کا پیشہ دراصل سیاست، معیشت، دفاع، مذہب، عدالت اور احتساب کی بھاری بھاری سِلوں کے درمیان پھنسا چھوٹا سا پتھر ہے۔
جسٹس صاحب کے خود مختار بیٹے، شادی شدہ بیٹی اور بیگم نے جب لندن میں تین جائیدادیں خریدیں تو ان کی مالیت لگ بھگ 11 کروڑ روپے بنتی تھی۔ ویسے اتنے میں تو اسلام آباد کے ایف سیکٹر میں بنگلہ بھی نہیں ملتا۔
پچھلے 10 سال سے ایک کہانی اٹکی ہوئی تھی، سنانے کو تو بہت پہلے ہی سنائی جاسکتی تھی مگر شاید کہانی کو بھی انتظار تھا کہ اس کے کردار گزر جائیں تو کہانی سنائی جائے۔