اعتزاز احسن اور دیگر وکلا نے فوجی عدالت کے سویلین کے ٹرائل کے فیصلوں کو ریکارڈ پر لانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ’20ملزمان کی حد تک جو فیصلے سنائے گئے ریکارڈ پر لائے جائیں۔‘
پاکستانی وزارت دفاع کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق وفود کی سطح پر دفاعی پیداوار کے منصوبوں پر مذاکرات بھی ہوں گے۔