آتے ہی ڈیجیٹل میڈیا ونگ ختم کر دیا: مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں باہر سے لا کر اپنی پارٹی کے لوگوں کی تعیناتی کرنے اور پارٹی کا ایجنڈا چلانے کی حکومت کا کوئی عہدہ اجازت نہیں دیتا۔

مریم اورنگزیب نے منگل کو وزیر اطلاعات کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے (فائل فوٹو: مریم اورنگزیب/ فیس بک)

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزارت میں موجود ڈیجیٹل میڈیا ونگ ختم کر دیا ہے۔

اسلام آباد میں منگل کو وزیر اطلاعات کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’چار سال بعد پی آئی ڈی کے پلیٹ فارم سے میڈیا سے ملاقات ہو رہی ہے۔‘

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سال تک میڈیا نے سینسر شپ اور اظہار رائے کی آزادی کی جہدوجہد کی، اس میں ہم ان کے ساتھ بھرپور طریقے سے شریک تھے۔

’میڈیا انڈسٹری پر اظہار رائے کی، آزادی کی پابندی، سینسر شپ اور میڈیا ورکرز کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا گیا۔‘

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’میں نے آتے ہی ڈیجیٹل میڈیا ونگ کو ختم کر دیا ہے۔‘ ساتھ میں ہی انہوں نے کہا کہ سابق دور میں پی پاکستان میڈیا ڈیولپمینٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کا کالا قانون لانے کی کوشش کی جا رہی تھی، مگر اب اسے ختم کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت کے اندر سائبر ونگ موجود ہے جو قانون کے مطابق چلتا ہے۔

’ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں باہر سے لا کر اپنی پارٹی کے لوگوں کی تعیناتی کرنے اور پارٹی کا ایجنڈا چلانے کی حکومت کا کوئی عہدہ اجازت نہیں دیتا۔ اس لیے اس ڈیجیٹل میڈیا ونگ کو بند کر دیا گیا ہے۔‘

اس کے ساتھ انہوں نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کو ختم کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے اس حوالے سے کہا کہ ’پچھلے دور میں پی ایم ڈی اے کے کالے قانون کے ذریعے میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔‘

بطور وزیر اطلاعات اپنی پہلی پریس کانفرنس میں انہوں نے فیک نیوز پر بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’فیک نیوز پر بھی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کریں گے۔‘

پیکا ایکٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پیکا لا لانے کی کوشش کی جا رہی تھی، وہ بھی مسترد ہو چکا ہے۔‘

’پیکا ایکٹ 2016 پر تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون میں جو بھی بہتری لائی جائے گی، اس پر ہم مل بیٹھ کر بات کریں گے۔ پیمرا کے ہوتے ہوئے کسی میڈیا اتھارٹی کی ضرورت نہیں،

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ ’ہمارے پچھلے دور میں منظور ہوا تھا، اس پر کمیشن قائم کریں گے تاکہ وہ اپنا کام شروع کر سکے۔

اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’پوری کوشش کروں گی کہ جو انفارمیشن میرے پاس ہے وہ سب کو برابری کی سطح پر ملے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست