طورخم پر افغان مسافروں کے لیے مفت افطار

پاکستان افغانستان کی سرحد طورخم بارڈر پر پھسنے مسافروں کی خدمت پر قبائلی نوجوان مامور ہیں جو رمضان میں اپنی مدد آپ کے تحت ان کے لیے افطار کا انتظام کرتے ہیں۔

طورخم بارڈر پر پھنسے افغان مسافروں کو رمضان میں افطار کروانے کا بندوبست قبائلی نوجوانوں نے سنبھال رکھا ہے جو ہر روز اس ضمن میں اپنی مدد آپ کے تحت 50 سے 60 ہزار روپے خرچ کرتے ہیں۔

افغان مسافروں کے لیے افطار کا بندوبست کرنے والی تنظیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ عید تک جاری رہے گا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تنظیمِ نوجوانانِ قبائل کے ممبر اسرار احمد شینواری کا کہنا تھا کہ ’پہلے روز کئی مسافر بغیر افطار کیے سو گئے تھے۔ ان مجبوریوں کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ ان کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت افطاری کا انتظام کریں گے۔‘

اسرار احمد کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ایک دوست اور کچھ تنظیمی دوستوں نے چندہ جمع کیا۔ آغاز 10 ہزار روپے سے کیا جس سے یہ افطاری کا پروگرام شروع ہوا۔‘

اسرار نے اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہاں پر مسافروں کی تعداد زیادہ ہونے لگی۔ کل یہاں تقریباً 800 سے زیادہ مسافروں کو ہم نے افطاری دی تھی۔‘

افغان مسافروں کو دی جانے والی افطار میں موجود پکوانوں کے حوالے سے اسرار نے بتایا کہ وہ روزانہ مختلف چیزیں مسافروں کو پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ افطار میں کباب، پکوڑے، شربت، چاول اور روٹی شامل ہیں۔‘

اسرار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’یہ افطاری دینا ہمارے لیے ممکن نہیں تھا۔ مختلف تنظیموں اور لوگوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا اور ہم نے یہ پروگرام شروع کیا۔‘

اسرار نے بتایا کہ ’یہاں اب 50 سے 60 ہزار روپے ایک روز کا خرچہ ہوتا ہے اور ہم یہ اپنی مدد آپ اور تنظیموں کی مدد سے پورا کر رہے ہیں۔‘

افرادی وقت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری تنظیم کے تقریباً 20 افراد اس کام میں ہمارے ساتھ ڈیوٹی دیتے ہیں۔‘

طورخم بارڈر پر گذشتہ 14 روز سے پھنسے ہوئے افغان مسافر سلیم حاجی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’میں پشاور سے یہاں آیا تھا لیکن بارڈر پار جانے سے روک دی گیا۔‘

سلیم حاجی نے بتایا کہ ’مجھے حیرانی اس بات پر ہے کہ اسلام آباد سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں بغیر کارڈ کے افغان پناہ گزینوں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے لیکن جو مسافر طورخم بارڈر پر پہنچ رہے ہیں انہیں روکا جا رہا ہے۔‘

سلیم حاجی نے بتایا کہ ’اب پاکستان کی جانب سے اعلان ہوا ہے کہ 29 اپریل (یعنی آج) سے تذکرہ (یعنی قلیل مدتی ویزہ) کے حامل افراد افغانستان واپس جا سکیں گے۔‘

سلیم حاجی نے قبائلی نوجوانوں اور ان کی تنظیم کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مشکل وقت میں افغان مسافروں کے لیے افطار کا اہتمام کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان