رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین چل بسے

ریسکیو ادارے چھیپا کے ترجمان اور پولیس کے مطابق رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی کے معروف میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین جمعرات کو کراچی میں چل بسے۔

(تصویر: عامر لیاقت حسین /فیس بک)

ریسکیو ادارے چھیپا کے ترجمان اور پولیس کے مطابق رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی کے معروف میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین جمعرات کو کراچی میں چل بسے۔

چھیپا ترجمان شاہد چوہدری کے مطابق عامر لیاقت حسین کو مردہ حالت میں ان کے گھر سے آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی نے بھی عامر لیاقت حسین کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’ملازمین نے بتایا کہ ان کی طبیعت رات سے ناساز تھی اور آج جب انہیں ہسپتال لایا گیا تو ان کا انتقال ہوچکا تھا۔‘

ایس ایس پی کے مطابق عامر لیاقت کے ساتھ دو ملازمین رہائش پذیر تھے اور ان سے متعلق اطلاع بھی ایک ملازم نے ہی پولیس کو دی، کیونکہ ان کے اہل خانہ میں سے کوئی بھی ان کے ساتھ اس وقت موجود نہیں تھا۔

دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے بتایا کہ عامر لیاقت کا انتقال ہسپتال منتقلی سے آدھ گھنٹہ پہلے ہوا ان کے جسم پر کوئی نشانات نہیں ہیں جبکہ جائے وقوع سے بھی شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا جس سے وجہ موت کا تعین کیا جاسکے گا۔

چھیپا فاؤنڈیشن کے سربراہ رمضان چھیپا نے نجی نیوز چینل اے آر وائے سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی گذشتہ ماہ ڈاکٹر عامر لیاقت سے گفتگو ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’آپ نے ہی مجھے سنبھالنا ہے۔‘

عامر لیاقت کون تھے؟

پانچ جولائی 1971 کو کراچی میں پیدا ہونے والے عامر لیاقت حسین نے اپنے کیریئر کا آغاز ایف ایم ریڈیو سے کیا۔ وہ جیو نیوز پر ’عالم آن لائن‘ کے نام سے ایک مذہبی شو اور بعدازاں اے آر وائے نیوز پر ’عالم اور عالم‘ کے نام سے پروگرام کرتے رہے۔

2002 میں انہوں نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست حاصل کی۔ بعدازاں انہوں نے 2007 میں قومی اسمبلی کی رکنیت اور مذہبی امور کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

وہ 2018 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، تاہم مارچ 2022 میں انہوں نے اس وقت پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیا، جب سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔

عامر لیاقت کی پہلی شادی بشریٰ اقبال سے ہوئی تھی، جن سے ان کے دو بچے ہیں، تاہم 2020 میں ان کی علیحدگی ہوگئی۔

2018 میں انہوں نے سیدہ طوبیٰ سے دوسری شادی کی تاہم فروری 2022 میں طوبیٰ نے ان سے خلع لے لی اور بعدازاں پانچ فروری 2022 کو انہوں نے سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کی۔

عامر لیاقت حسین نے رواں برس 15 مئی کو اپنے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پیغام میں تیسری اہلیہ دانیہ ملک کی جانب سے تنسیخ نکاح کے لیے عدالت سے رجوع کیے جانے اور نجی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ملک چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

تعزیتی پیغامات

عامر لیاقت کے انتقال پر سیاست دانوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے افراد کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ میں ڈاکٹر عارف علوی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی رکنِ قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کریں اور سوگواران کو صبرِ جمیل عطا کریں۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کے سپیکر راجا پرویز اشرف نے بھی اسمبلی کے اجلاس کے دوران رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ایوان کی کارروائی فوری روکنی چاہیے۔‘ جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان