پاکستان میں قرضوں میں کمی کے لیے پھر سکوک بانڈز کا سہارا

پانچ سرکاری املاک گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ضرورت پڑنے پر ایسٹ اینڈ ویسٹ وہارف کو بھی گروی رکھنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف 21 جون 2022 کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (تصویر:ایوان وزیراعظم)

اسلام آباد میں منگل کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پانچ سرکاری املاک گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

وزارت خزانہ نے اجلاس میں توجیح پیش کی ہے کہ سکوک بانڈز سے مقامی قرضوں کا بوجھ کم ہوگا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق حکومت نے پانچ سرکاری املاک گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی تجویز دی تھی۔

تجویز کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے اور جی ٹی روڈ کے ایسے حصے جن میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں، کو گروی رکھا جائے گا۔

اس کے علاوہ اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس اور مکران ہائی وے کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کیے جائیں گے۔ ضرورت پڑنے پر ایسٹ اینڈ ویسٹ وہارف کو بھی گروی رکھنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

سکوک بانڈز کیا ہیں؟

سکوک بانڈز وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک جاری کرتے ہیں۔ اسلامی بینک حکومت سے سکوک بانڈز خرید کر اُس کے عوض حکومت کو رقم فراہم کر دیتا ہے۔

سکوک بانڈز بینکوں کو فروخت کرنے کے لیے صرف حکومت کی زبانی ضمانت نہیں چلتی بلکہ کاغذی طور پر کوئی اثاثہ جس کی مالیت اتنی ہی ہو فراہم کیا جاتا ہے۔

سکوک بانڈز کا اجرا پہلی بار ہوگا؟

یہ بانڈز پہلی بار جاری نہیں کیے جا رہے بلکہ جب بھی ملکی معیشت تنگی کا شکار ہوئی وزارت خزانہ نے سکوک بانڈز جاری کرنے کا مشورہ دیا۔

گذشتہ برس بھی وزارت خزانہ نے کابینہ اجلاس میں سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے پہلے ایف نائن پارک کو گروی رکھنے کی تجویز دی تھی لیکن تجویز پر اعتراض کیا گیا کہ سرکاری اور عوامی مقام گروی نہیں رکھا جاسکتا۔

سمری مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد کلب کا نام زیر غور آیا لیکن پھر اتفاق رائے نہ ہونے پر اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے کا نام سمری میں شامل کیا گیا تھا۔

وزارت خزانہ پہلے بھی اپنے اعلامیے میں کہہ چکی ہے کہ علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ اور اسلام آباد ایکسپریس وے امکانی املاک ہیں جن کی ضمانت پر قرض لیے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو کو میسر معلومات کے مطابق اس پراپرٹی کی ملکیت تبدیل نہیں ہوسکتی، اگر کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ملکیت ہے تو وہ سی ڈی اے کی ہی رہے گی اور سی ڈی اے اپنی پراپرٹی پر کچھ بھی کرسکتی ہے ایسا نہیں ہے کہ اگر ایف نائن پارک یا کسی بھی سرکاری املاک کے عوض قرض لیا جائے گا تو پراپرٹی لاک ہوجاتی ہے بلکہ اصل مالک اپنی مرضی کے مطابق اسے استعمال کرتا رہے گا۔

ماہر امور معیشت اور سینیئر صحافی شکیل احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا، ’رواں برس پاکستان نے فروری میں 7.95 فیصد شرح منافع پر عالمی منڈی میں ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز جاری کیے تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ جب بین الاقوامی مارکیٹ میں بانڈز جاری کیے جاتے ہیں تو وہاں املاک کے عوض نہیں بلکہ شرح سود کے عوض اجرا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا مقامی سطح پر بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کے لیے املاک لکھوانی پڑتی ہیں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اور آئی ایم ایف

کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پارلیمنٹ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں۔

تیل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں تیزی کے رحجان کے باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مقامی تعطیل کی وجہ سے آئی ایم ایف سے گذشتہ شب مذاکرات کا دور نہیں ہوسکا۔

آج اور کل رات کو آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوں گے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد وزیراعظم قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان کی 75 ویں سالگرہ پر 75 روپے کا یادگاری نوٹ چھاپنے کی منظوری دے دی ہے۔

اجلاس میں منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو 75 روپے کا یادگاری نوٹ چھاپنے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

کابینہ بریفنگ کی مزید تفصیل

قمر زمان کائرہ اور احسن اقبال نے کابینہ میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کرنے کے لیے بریفنگ دی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ خوردنی تیل کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا۔ انڈونیشیا سے خوردنی تیل کے جہاز آرہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس وائیٹ لسٹ میں جانے کا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے افواج سمیت سب نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔

احسن اقبال نے بتایا کہ کابینہ اجلاس کو ملک میں یوریا کی دستیابی کے حوالے سے بریف کیا گیا۔ وزیراعظم نے یوریا کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ادویات کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ جی ایس پی پلس سے ملکی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے تمام وزارتیں مل کر کام کررہی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت