’گرمی کا توڑ‘: کراچی کا مشہور تربوز کا شربت

شہر قائد کے علاقے واٹر پمپ پر جمعہ خان 27 سالوں سے تربوز کا شربت بیچ رہے ہیں جن کے مطابق گرمی میں اسے پی کر انسان ’یخ ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔‘

دکان کے مالک جمعہ خان ہیں جو 27 سالوں سے واٹر پمپ پر شربت بیچنے کا کام کرتے ہیں (انڈپینڈنٹ اردو)

کراچی کے ضلع وسطی میں مین واٹر پمپ چورنگی پر ایک چھوٹی سی دکان ہے جس کا نام بھی سادہ سا ہے، مگر یہاں صبح آٹھ بجے سے لے کر رات تین بجے تک گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

’تربوز کا شربت‘ نامی یہ دکان کراچی کی ان چند دکانوں میں سے ایک ہے جہاں صرف ایک ہی قسم کا شربت ملتا ہے مگر فروخت اتنی ہوتی ہے کہ دکان کے مالک نے کئی ورکرز کو کام پر رکھا ہوا ہے۔

دکان کے مالک جمعہ خان ہیں جو 27 سالوں سے واٹر پمپ پر شربت بیچنے کا کام کرتے ہیں۔ 

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا: ’میں نے جب یہ کام شروع کیا تھا تو نہ کوئی ہمیں جانتا تھا اور نہ ہی کوئی تربوز کا شربت پیتا تھا۔ لوگ مجھ پر ہنستے تھے کہ معلوم نہیں خان صاحب یہ کیا بیچ رہے ہیں۔ مگر ماشااللہ سے اب میری دکان بہت چلتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں سے لوگ ان کا شربت پینے آتے ہیں اور لوگ اپنے اہل خانہ کو گھومانے کراچی لاتے ہیں تو شربت پینے ضرور آتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعہ خان کہتے ہیں کہ وہ شربت کے ساتھ کھجور بھی دیتے ہیں اور پیغمبر اسلام کو بھی تربوز بہت پسند تھا۔ 

انہوں نے کہا: ’اس پھل میں اللہ نے نعمت رکھی ہے۔ تربوز گرمی کا دشمن ہے۔ کراچی میں بہت گرمی ہوتی ہے، لوگوں کو پسینہ آتا ہے تو ہمارا شربت پی کر وہ یخ ٹھنڈے ہوجاتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ شربت میں ڈلنے والا نورس بھی وہ خود بناتے ہیں اور اس میں صاف منرل واٹر اور چینی کا استعمال ہوتا ہے۔

دکان کے ورکر زین اللہ نے بتایا کہ یہاں روز سات سو سے آٹھ سو بڑے تربوز کٹتے ہیں۔

دکان پر موجود ایک گاہک نے کہا ’میرا آفس یہاں پاس میں ہی ہے اس لیے میں تقریباً روز آفس جانے سے پہلے اور آنے کے بعد یہاں سے تربوز کا شربت پیتا ہوں۔ یہ شربت گرمی کا توڑ ہے۔ اس شربت کو پی کر جسم کو عجیب سا مزہ آجاتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا