ناران سے کشمیر ٹریک: جمعہ پاس جتنا مشکل، اُتنے ہی دلکش نظارے

ناران سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جاتے ہوئے بہت سے خوبصورت نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن کشمیر جمعہ پاس قدرتی حسن میں اپنی مثال آپ ہے۔

ناران سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جاتے ہوئے بہت سے خوبصورت نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن کشمیر جمعہ پاس قدرتی حسن میں اپنی مثال آپ ہے۔

یہ پہاڑ اپنی چڑھائیوں اور اُترائیوں کے باعث جتنا مشکل ہے اتُنا ہی حسین۔ سرال جھیل کے بعد چل کر آگے جانا پڑتا ہے۔

دو گھنٹے کی اس ٹریکنگ کے بعد جمعہ پاس کی چڑھائیاں شروع ہو جاتی ہیں، ساتھ ہی بادلوں کے ڈیرے بھی نظر آتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے آپ بادلوں کے اندر چل رہے ہیں۔

خواب ناک نظارہ دیکھ کر ٹریک کی دشواری بھول جاتی ہے۔ مزید تین گھنٹے عمودی پہاڑ چڑھنے کے بعد جمعہ پاس یعنی پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ جاتے ہیں۔

ہم نے نوری ٹاپ کی طرف سے جانا تھا لیکن وہاں موسم خراب ہونے کی وجہ سے کشمیر کی طرف سے آنے والے ایک گروپ نے پہلے ہی خبردار کر دیا اس لیے ہم نے اپنا راستہ تبدیل کر لیا۔

جمعہ پاس اترنے کے بعد جمعہ جھیل گلیشیئر اور بادلوں کے گھیرے میں نظر آتی ہے۔ جھیل کے علاوہ منجمد گلیشیئر والی جھیل نظر آتی ہے۔

جمعہ پاس سے اترنا ایک دوسرا مرحلہ ہے۔ خاص طور پہ جب بارش ہو رہی ہو تو پھسلن ہوتی ہے۔

یہاں ایک اور بات قابل ذکر ہے کہ اگر پہاڑ کے اوپر چرواہوں کی بکریاں چل رہی ہوں تو نیچے چلنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ کسی بھی وقت اوپر سے لڑھکتا ہوا پتھر سر پر آسکتا ہے۔

اترائی کے بعد چشموں اور ندیوں کو عبور کرتے ہم نوری ناڑ کے قریب پہنچے جہاں تین اطراف سے چشموں کا ملاپ ہوتا ہے۔

وہاں سے سامنے والے پہاڑ کا میدانی حصہ نوری ناڑ کیمپ سائٹ ہے، جہاں سے گلیشیئر کا بہتا چشمہ ساتھ گزر رہا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کیمپنگ کرنے کے لیے اہم بات مدنظر رکھنا ہوتی ہے کہ کیمپ وہاں لگائیں جہاں پانی قریب ہو تاکہ استعمال کے لیے پانی آسانی سے میسر ہو سکے۔

نوری ناڑ کیمپ سائٹ کے چاروں طرف اونچے پہاڑ اور بہتے چشمے ہیں۔ ناڑ پہاڑوں میں بہتے پانی کو کہتے ہیں اور نوری سفید دودھ جیسا رنگ، تو نوری ناڑ دودھ جیسا سفید بہتا پانی ہے۔

یہ ٹریک 72 کلو میٹر طویل ہے تین بڑے پہاڑوں کو عبور کرنا تھا۔ سات جھیلوں کے سفر میں آپ کو تکنیکی طور پر نو سے 10 جھیلیں دیکھنے کو مل جاتی ہیں۔

ہمارا سات روزہ پروگرام بنا کہ ناران سے کشمیر تک کا پیدل ٹریک کرنا ہے۔ مقبول سسٹرز پروفیشنل ٹریکر ہیں اور ٹریکنگ گروپ لے کر جاتی ہیں جن کا بنیادی مقصد خواتین کو ٹریکنگ کی طرف مائل کرنا ہے۔ ان خواتین منتظمین کی وجہ سے ایک تسلی بھی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا