اولین ترجیح درآمدات کو کم کرنا ہے: وزیرخزانہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ’جب پاکستان پر دباؤ تھا تو ہم نے تیل اور گیس بہت زیادہ منگوایا لیا تھا۔‘

پاکستانی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 5 اگست 2022 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے ہیں (تصویر: سکرین گریب) 

پاکستان کے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کی پہلی ترجیح فی الحال درآمدات کو کم کرنا ہے۔

جمعے کو پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ’جب پاکستان پر دباؤ تھا تو ہم نے تیل اور گیس بہت زیادہ منگوایا لیا تھا۔‘

ان کے مطابق: ’پاکستان میں عموما چھ دن کا ڈیزل ہوتا لیکن اب ہمارے پاس 30 دن کا ڈیزل رکھا ہوا ہے۔ پاکستان کے پاس ابھی بھی 20 ،25 دن کا پیٹرول رکھا ہوا ہے۔ پاکستان میں عموما 10 دن کا ہوتا ہے اور ملک چھ ماہ کا فرنس آئل پڑا ہوا ہے۔‘

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ’مجموعی طور پر اب حالات قدرے پرسکون ہیں۔ اگر ہم تین چار ماہ تک درآمدات کو کنٹرول کر لیں اور اس کے بعد اگر برآمدات کو بڑھا دیں تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔‘

مفتاح اسماعیل نے کہا میں خود بھی سمجھتا ہوں کے ایکسپورٹ پرموشن پر جانا چاہیے اور وہیں ہم جائیں گے۔

’ہم سب کو وہ پاکستان چاہیے جس کی کم سے کم 40 یا 50 ارب ڈالر کی برآمدات ہو۔ ابھی ہم 30 ارب ڈالر کی برآمدات کر رہے ہیں جس میں اضافہ ضروری ہے اس کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیرخزانہ نے کہا کہ فی الحال درآمدات تھوڑی سی رکیں گی جس کی وجہ سے روپے پر دباؤ کم ہو جائے گا۔ ’ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے جو فوری اقدامات درکار تھے وہ ہم نے کر لیے ہیں۔ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان اقدامات کے ثمرات آ رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم مارکیٹ کو اسی طرف لے کر جا رہے ہیں جب پاکستان میں ڈالر آئیں گے زیادہ آئے اور جائیں گے کم۔‘

وزیرخزانہ نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں سات روپے91 پیسے قسط وار اضافہ کریں گے  جو 50 فیصد صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔

’ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9 روپے پر بجلی دے رہے ہیں۔ جس ایکسپورٹر کو گیس چاہیے اس کو بھی دیں گے کیوں کہ ہمیں برآمدات بڑھانے کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کیے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت