انڈیا: مہاتما گاندھی کے نقش قدم پر راہل گاندھی بھی لانگ مارچ پر روانہ

راہل گاندھی 3500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں لانگ مارچ ختم کریں گے۔ یہ واضح نہیں کہ وہ تمام تر سفر پیدل طے کریں گے یا نہیں۔

سات ستمبر 2022 کو لانگ مارچ شروع کرنے سے پہلے راہل گاندھی نے جنوب مشرقی ریاست تمل ناڈو کے قصبے سری پیرم بودر میں پوجا کی۔ (فوٹو اے ایف پی)

انڈیا میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ملک کی تحریک آزادی کے ہیرو موہن داس کرم چند گاندھی کی تقلید کرتے ہوئے بدھ کو’لانگ مارچ‘شروع کیا جس کا مقصد عوام میں اپنی پارٹی کی ماضی جیسی مقبولیت کو بحال کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کانگریس، جو 1947 میں ہندوستان کی برطانیہ سے آزادی کے بعد دہائیوں تک حکمران رہی، اپنے ماضی کا سایہ بن چکی ہے۔ وزیر اعظم نریندرمودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی انتخابی طاقت نے اسے بری طرح نقصان پہنچایا۔

بی جے پی نے گذشتہ دو انتخابات میں کانگریس کو شکست دی۔ مودی نے راہل گاندھی کا مذاق اڑایا کہ وہ ’لاڈے شہزادے اور پلے بوائے‘ ہیں جن تک عام آدمی کو رسائی نہیں۔ راہل گاندھی کا تعلق مہاتما گاندھی سے نہیں بلکہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے ساتھ ہے۔

لانگ مارچ شروع کرنے سے پہلے گاندھی نے جنوب مشرقی ریاست تمل ناڈو کے قصبے سری پیرم بودر میں پوجا کی۔ یہ وہ مقام ہے جہاں 1991 میں ان کے والد راجیو گاندھی قتل کر دیے گئے تھے۔ اس سے سات سال قبل راہل گاندھی کی دادی اندرا گاندھی کو مار دیا گیا تھا۔

52  سالہ گاندھی کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ ’میں نے اپنے والد کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کی وجہ سے کھو دیا۔ میں اپنے پیارے ملک کو بھی اس کی نذر نہیں ہونے دوں گا۔‘

وہ ڈیڑھ سو دنوں میں 3500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے کشمیر میں لانگ مارچ ختم کریں گے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ تمام تر سفر پیدل طے کریں گے یا نہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ’لانگ مارچ کا مقصد 71 سالہ مودی کی حکومت میں بے روزگاری، بڑھتی ہوئی مہنگائی، اکثریتی ہندو آبادی اور مسلمانوں جیسی اقلیتوں کے درمیان بڑھتی تقسیم کو اجاگر کرنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مارچ شروع کرنے سے پہلے اتوار کو نئی دہلی میں ریلی سے خطاب میں کہا کہ ’میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا قیمتوں میں اضافہ یا نفرت ملک کو مضبوط کرتے ہیں۔ نریندر مودی اور بی جے پی ملک کو کمزور کر رہے ہیں۔

’ دوسری طرف کانگریس پارٹی ملک کو متحد کرتی ہے۔ ہم نفرت کو مٹاتے ہیں اور جب نفرت مٹ جاتی ہے تو ملک تیزی سے آگے بڑھتا ہے۔‘

مہاتما گاندھی نے آزادی کی جدوجہد کے ایک آخری لمحے میں برطانوی حکمرانوں کی طرف سے نمک پر ٹیکس لگانے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے 1930 میں تقریباً 380 کلومیٹر کا مشہور پیدل سفر کیا۔

راہل گاندھی نے 2019 میں انتخابی شکست کے بعد پارٹی صدر کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کی جگہ عبوری طور پر ان کی والدہ 75 سالہ سونیا گاندھی نے لے لی جو راجیو گاندھی کی بیوہ ہیں۔

اگر وہ پارٹی صدر کی حیثیت سے واپس آئے، جو ابھی تک واضح نہیں ہے، تو انہیں پارٹی کو پیروں پر کھڑا  کرنے کے لیے بہت بڑی جنگ کا سامنا کرنا ہو گا کیوں کہ  28 میں سے صرف دو ریاستوں میں کانگریس کی حکومت ہے اور چار ریاستوں میں حکومتی اتحاد ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کانگریس میں عام آدمی کے لیے پرکشش ہونے کی خوبی نہیں ہے۔ وہ بی جے پی کی سیاست کے خلاف جوابی بیانیے سے محروم ہے۔ اس بیانیے کو ہندوتوا نظریے نے طاقت بخشی ہے جو انڈیا کو ایک خصوصی ہندو ریاست بنانے پر یقین رکھتا ہے.

سیاسی تجزیہ کار پرسا وینکتیشور راؤ جونیئر کا کہنا ہے کہ ’لانگ مارچ‘ کوئی چال نہیں ہے۔ راہل گاندھی مذہبی ہم آہنگی پر خلوص دل سے یقین رکھتے ہیں لیکن لوگوں کو مارچ میں دلچسپی نہیں ہے، اس لیے یہ ناکام ہو جائے گا۔

راؤ کے بقول: ’راہل اور کانگریس کو سخت محنت کرنی ہو گی۔ لوگوں کو ملک کے مختلف حصوں میں درپیش مسائل کا پتہ کرنا ہو گا۔ لوگوں کو اپنی مایوسی کے اظہار کے لیے کسی کی ضرورت ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا