راجیو گاندھی قتل کی سہولت کار پیرول پر رہا

نلینی سری ہارن کو اس ماہ مدراس کی ہائی کورٹ نے پیرول پر رہائی کا حکم دیا۔

انہیں ویلور مرکزی جیل سے رہائی دی گئی اور اسی شہر میں یہ وقت گزاریں گی۔(اے ایف پی)

بھارت کی سب سے طویل سزا کاٹنے والی خاتون قیدی کو، جنہیں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے جرم میں سزا ہوئی ہے جمعرات کو 30 روزہ رہائی ملی تاکہ وہ اپنی بیٹی کا بیاہ کروا سکیں۔

نلینی سری ہارن کو اس ماہ مدراس کی ہائی کورٹ نے پیرول پر رہائی کا حکم دیا۔ وہ تین دھائیوں سے راجیو گاندھی کی 1991 میں ایک خاتون خودکش حملہ آور کے ہاتھوں ہلاکت میں کردار پر سزا کاٹ رہی ہیں۔

بلینی جوکہ بھارتی شہری ہیں کو حملے کے فورا بعد گرفتار کر لیا گیا تھا اور ان پر ان کے شوہر اور 25 دیگر افراد کے ساتھ جرم ثابت ہوا تھا۔ ان پر ٹین ایج بمبار تھنموزی راجارتنم کی مدد کا الزام تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی سزائے موت راجیو گاندھی کی بیوہ کی جانب سے 2000 میں سزا میں کمی کی درخواست پر عمر قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔

نلینی گرفتاری کے وقت حاملہ تھیں اور انہوں نے جیل میں بچے کو جنم دیا تھا۔ ان کی بیٹی برطانیہ کی شہری اور ڈاکٹر ہیں۔

انہیں ویلور مرکزی جیل سے رہائی دی گئی اور اسی شہر میں یہ وقت گزاریں گی۔ عدالت نے انہیں میڈیا یا سیاستدانوں سے بات کرنے سے منع کیا ہوا ہے۔ اس سے قبل بھی انہیں اپنے والد کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے پیرول پر رہائی دی گئی تھی۔

راجیو – جو 1984 سے 1989 تک وزیر اعظم رہے – 1991 میں وسط مدتی انتخابات کی مہم چلا رہے تھے کہ شدت پسندوں نے انہیں سری لنکا بھارتی فوج بھیجنے کے فیصلے پر نشانہ بنایا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا